مبینہ مراسلہ سیاسی تھا تو عمران سلامتی کمیٹی میں کیوں لے کر گئے؟ مریم نواز

مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر کا کہنا ہےعمران خان حکومت نے آئی ایم ایف سے جو معاہدہ کیا اس کے مطابق آج پیٹرول 300 روپے لیٹر ہونا چاہئے تھا۔

مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز نے کہا ہے کہ عمران خان کی سابق حکومت نے آئی ایم ایف سے جو معاہدہ کیا اس کے مطابق آج پیٹرول 300 روپے لیٹر ہونا چاہئے تھا ، وہ معاشی طور پر بارودی سرنگیں بچھاکر گئے۔ مریم نواز نے سوال کیا ہےکہ امریکہ سے متعلق مبینہ مراسلہ سیاسی معاملہ تھا تو عمران خان اسے سلامتی کمیٹی میں کیوں لے کر گئے؟۔

مسلم لیگ ن کی رہنما مریم مریم نواز کا اسلام آباد ہائی کورٹ میں پیشی کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ الیکشن وقت پر ہوں گے۔

ان کا کہنا تھا سخت فیصلوں کے بعد ملک کو مستحکم کرنے کےلیے وقت درکار ہے، ملک کو آج جس معاشی بحران کا سامنا ہے وہ عمران خان کی حکومت کا کیا دھرا ہے۔

یہ بھی پڑھیے

فوج میڈیا پر سیاسی معاملات پر بیانات سے اجتناب کرے، اسد عمر

چند روز میں ملک کے سب سے بڑے احتجاج کی کال دوں گا، عمران خان

مریم نواز کا کہنا تھا موجودہ حکومت نے پیٹرولیم مصنوعات پر اپنی طرف سے ایک پیسہ بھی نہیں بڑھایا۔ ہم سابقہ حکومت کی جانب سے آئی ایم ایف سے کیے گئے معاہدے پر عملدرآمد کر رہے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ہماری مجبوری ہے کہ اگر آئی ایم ایف سے معاہدہ توڑتے ہیں تو پاکستان دیوالیہ ہو جائے گا۔ تحریک انصاف کی حکومت نےجو تباہی مچائی اس سے نکلنے میں مہینوں یا شاید برسوں لگ جائیں۔

مریم نواز نے سابق جنرل ریٹائرڈ پرویز مشرف کے پاکستان آنے سے متعلق پوچھے گئے سوال کے جواب میں کہا کہ نوازشریف ذاتی انتقام پر یقین نہیں رکھتے، انہوں نے یہ واضح کیا ہے کہ جو تکالیف انہوں نے برداشت کیں جس میں ان کے اپنے پیارے گزر گئے لیکن انہوں نے کہا کہ وہ نہیں چاہتے کہ ان کا بدترین دشمن اور مخالف بھی وہ سہے جو انہیں سہنا پڑا۔ نواز شریف نے جو ٹویٹ کی وہ خالص انسانی  بنیادوں پر کی۔ وہ ان کے ذاتی جذبات تھے نواز شریف حکومت کا حصہ نہیں۔

مریم نواز کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کے خلاف ایک کے بعد ایک بدعنوانی کا اسکینڈل سامنے آرہا ہے، انہوں نے پاکستان کی تاریخ کے سب سے بڑے ڈاکے ڈالے لیکن یہ باتیں چھپیں گی نہیں، اس پر کیسز بنیں گے اور بننے چاہئیں۔

مسلم لیگی رہنما کا کہنا تھا کہ عمران خان کہہ رہا ہے کہ امریکہ سے متعلق مبینہ مراسلہ سیاسی معاملہ ہے ڈی جی آئی ایس پی آر کو بولنے کی ضرورت نہیں۔مریم نواز نے سوال کیا کہ اگر یہ مراسلہ سیاسی معاملہ تھا تو عمران خان خود اسے قومی سلامتی کمیٹی میں کیوں لے کرگئے، یہ قومی سلامتی کا معاملہ ہے۔ سیاسی معاملہ نہیں۔

متعلقہ تحاریر