قرارداد کے ذریعے گورنر کا آرڈیننس منسوخ ہوچکا اور اب نافذالعمل بھی نہیں، پرویز الہٰی

اسپیکر پنجاب اسمبلی کا کہنا ہے  14 جون 2022 کو اپوزیشن اراکین اسمبلی نے اسپیکر کو اجلاس طلب کرنے کیلئے ریکوزیشن دی تھی جس کے تحت اجلاس طلب کیا گیا۔

اسپیکر پنجاب اسمبلی چوہدری پرویز الہٰی کا کہنا ہے گورنر کی طرف سے اسمبلی اور اسپیکر کے اختیارات سلب کرنے کے حوالے سے Punjab Laws (Repealing and Removal of Difficulties) ordinance 2022 (X of 2022) کو  آئین پاکستان کے آرٹیکل 128 کے قاعدہ2 (الف) کے تحت قرارداد پاس کرکے نامنظور کر دیا گیا ہے۔

اسپیکر چودھری پرویز الہٰی کا کہنا ہے  مذکورہ آرڈیننس منسوخ ہو چکا اور اب نافذالعمل بھی نہیں ہے۔ اسپیکر چودھری پرویز الہٰی نے کہا ھے کہ انہوں نے 15 جون 2022 کا اجلاس آئین پاکستان کے آرٹیکل 54 کی شق 3 کے تحت حاصل اختیارات کو بروئے کار لاتے ہوئے طلب کیا تھا۔

یہ بھی پڑھیے

فوج میڈیا پر سیاسی معاملات پر بیانات سے اجتناب کرے، اسد عمر

 

اسپیکر پنجاب اسمبلی کا کہنا ہے کہ 14۔جون 2022 کو اپوزیشن اراکین اسمبلی نے اسپیکر کو اجلاس طلب کرنے کیلئے ریکوزیشن دی تھی۔ جس پر  اسپیکر نے قانونی کارروائی کرتے ہوئے آئین پاکستان کے تحت حاصل اختیارات استعمال کرتے ہوئے مورخہ 15 جون 2022 کو دوپہر ایک بجے اجلاس طلب کیا تھا۔

پنجاب اسمبلی کے رولز آف پروسیجر بابت 1997 کے قاعدہ 3 اور 4 کے تحت اجلاس کی summoning   اور prorogation کے آرڈرز  سیکرٹری  پنجاب اسمبلی نے کرنے ہوتے ہیں۔ مندرجہ بالا رولز کے تحت اسمبلی اجلاس کے آرڈر سیکرٹری  اسمبلی نے 14 جون 2022 کو جاری کر دئیے تھے۔  لہذا مذکورہ  اجلاس آئین اور قانون کے مطابق پنجاب اسمبلی میں کیا گیا تھا۔

انہوں نے کہا کہ اسمبلی  کے علاوہ کسی اور جگہ طلب کردہ اجلاس کی کوئی آئینی اور قانونی حیثیت نہیں۔ اسمبلی کے رولز آف پروسیجر کے مطابق سپیکر کا طلب کردہ اجلاس سپیکر ہی prorogue کر سکتا ہے اور کسی کے پاس سپیکر کے طلب کردہ اجلاس کو ختم کرنے کا اختیار نہیں ہے۔

چودھری پرویز الٰہی نے مزید کہا کہ 15 جون کے اجلاس میں اسمبلی نے گورنر کی طرف سے اسمبلی اور سپیکر کے اختیارات سلب کرنے کے حوالے سے Punjab Laws (Repealing and Removal of Difficulties) ordinance 2022 (X of 2022) کو  آئین پاکستان کے آرٹیکل 128 کے قاعدہ2 (الف) کے تحت قرارداد پاس کرکے نامنظور کر دیا جس کے بعد مذکورہ آرڈیننس منسوخ ہو چکا ہے اور نافذالعمل نہ ہے۔

متعلقہ تحاریر