پی ٹی آئی کی حکومت رہتی تو ستمبر میں آئی ایم ایف کی چھٹی کرادیتے، شوکت ترین

رہنما تحریک انصاف مزمل اسلم کا کہنا ہے مفتاح اسماعیل نے اس ملک کے ساتھ کیا ہے ، ایک ماہ میں سب سے زیادہ قرض مفتاح اسماعیل نے لیا ، یہ ملک بچانے آئے تھے یا ڈبونے آئے تھے۔

پاکستان تحریک انصاف کے دور حکومت کے وزیر خزانہ شوکت ترین نے کہا ہے کہ آیندہ دنوں میں ٹیکسز کی بھرمار ہونے والی ہے، گیس کے نرخ میں 53 فیصد اضافہ ہونے جارہا ہے۔

اسلام آباد میں مزمل اسلم کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے سابق وزیر خزانہ شوکت ترین کا کہنا تھا آئی ایم ایف کی جاری کردہ رپورٹ ایک چورن ہے ، تحریک انصاف آئی ایم ایف کے سامنے ڈٹ جاتی تھی ، روس سے سستا تیل درآمد کرنا ہوگا ، بجلی اور گیس کی قیمت میں مزید اضافہ نہیں ہونا چاہیے۔

یہ بھی پڑھیے

گجرات کا کامیاب جلسہ، عمران خان کا وزیراعلیٰ پرویز الہٰی اور مونس الہٰی کو خراج تحسین

مجھے کچھ ہوا تو رجیم چینج کے چار کرداروں کو عوام نہیں چھوڑے گی، عمران خان

سابق وزیر خزانہ کا کہنا تھا ہم اپنے لوگوں کو پروٹیکٹ کرتے تھے ، انہوں نے ہمیں گرا دیا ، سیلابی صورتحال ہے ، اب ان لوگوں کو چاہئے کہ ان کے پاس جا کر ریلیف مانگے۔

شوکت ترین کا کہنا تھا ریونیو کے لئے ڈیرھ ٹریلیئن روپے اور چاہئیں ، ہمیں بغیر سوچے سمجھے نیچا دکھاتے ہیں ، اللّٰہ نے انہیں نیچا دکھایا ہے ، اس وقت ہمارے عام آدمی پر اور بوجھ پڑے گا اور  ٹیکسز بڑھیں گے۔ آئی ایم ایف تو ہم پر ہر روز ٹیکسز لگائے گا۔

شوکت ترین کا مزید کہنا تھا کہ بجلی 50 روپے فی یونٹ پر پہنچ گئی اور گیس بھی مہنگی ہونے والی ہے ، حکومت نے کہاتھا مہنگائی کی شرح ساڑھے 11 فیصد ہو گی اور اب کچھ سے کچھ بتاتے ہیں ، آئی ایم ایف نے پہلے ہماری اچھی رپورٹ لکھی تھی اب خراب رپورٹ لکھنا شروع ہوگئے ہیں ، ہم دسمبر میں ہی آئی ایم ایف سے چھٹکارا حاصل کرلیتے۔ 2 ماہ میں سیلز ٹیکس کی منفی گروتھ ہے ، سیلاب بہت بڑاڈیزاسٹر ہے بحیثیت قوم اکٹھا ہونا ہوگا۔

پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مزمل اسلم کا کہنا تھا میرا بات کرنے کا ٹاپک آئی ایم ایف پروگرام ہے ، حکومت نے نہایت ہی مشکل ترین پروگرام طے کر لیا ہے ، پاکستان کی معیشت کا آؤٹ لک بھی مشکل ہے ، مہنگائی کا تخمینہ 19.9 فیصد ہے ، اس حکومت نے بے شمار ٹارگٹ کو نظر انداز کیا ہے۔

مزمل اسلم کا کہنا تھا مہنگائی کے دور میں چار چیزیں چاہئے تھی ، اس حکومت نے عوام کو کیا دیا ہے ، آئی ایم ایف والوں نے کہا ہے کہ اگر ہم ٹیکس کو اسپیڈ سے وصول نہیں کر پائے تو ہم سیلز ٹیکس پیٹرول پر لگا دیں گے۔ یعنی کہ چھٹا منی بجٹ آئے گا۔

انہوں نے بتایا کہ آئی ایم نے خود بول دیا ہے کہ صوبوں کے لیئے ممکن ہے کہ ان کے ٹارگٹ پورے کر سکیں ، جتنے بھی معاشی اعشاریے آرہے ہیں وہ خراب آرہے ہیں ، آئی ایم ایف سے معاہدہ ہوا تھا کہ انہوں نے دس روپے پیٹرول بڑھانا ہے حکومت نے سترہ روپے بڑھا دیے۔

انہوں نے انکشاف کرتے ہوئے بتایا کہ ابھی بھی مفتاح اسماعیل نے اس ملک کے ساتھ کیا ہے ، ایک ماہ میں سب سے زیادہ قرض مفتاح اسماعیل نے لیا ، یہ ملک بچانے آئے تھے یا ڈبونے آئے تھے۔

متعلقہ تحاریر