ایم این اے نفیسہ شاہ کو سوشل میڈیا پر اپنے حلقے کی  ویڈیو شیئر کرنا مہنگی پڑ گئی

ٹوئٹر صارفین نے کہا ہے ٹالپور واڈا آپ کا حلقہ انتخاب ہے آپ لوگوں کے مسائل حل کرنے کی بجائے ویڈیو شیئر کرکے اپنی ذمہ داری سے بھاگ رہی ہیں۔ یہاں کی بربادی کی ذمہ دار آپ اور آپ کی پارٹی ہے۔

پاکستان پیپلز پارٹی کی رہنما اور رکن قومی اسمبلی نفیسہ شاہ نے سیلاب میں ڈوبے ہوئے اپنے حلقے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر شیئر کی ہے اور اس کا ذمہ دار وزیر آبپاشی اور چیف انجینیئر سکھر کو قرار دیا ہے جبکہ سوشل میڈیا صارفین نے ان پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ آپ کا حلقہ انتخاب ہے یہاں کی بربادی کی ذمہ دار آپ ہیں۔

سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ویڈیو اپ لوڈ کرتے ہوئے نفیسہ شاہ نے لکھا ہے کہ "یہ ٹالپور واڈا ہے۔ میرے حلقے کے لوگ مجھ سے پوچھتے ہیں کہ آپ نے ہمارے لیے کچھ کیوں نہیں کیا؟۔”

یہ بھی پڑھیے

حقیقی آزادی کی تحریک آخری اور فیصلہ کن ہوگی، عمران خان

اگلے انتخابات کے نتائج تک جنرل باجوہ کو آرمی رہنا چاہیے، عمران خان

انہوں نے مطالبہ کیا ہے کہ "فوری طور پر وزیر آبپاشی، چیف انجینئر سکھر ڈھورو کے پانی کو کوٹ ڈیجی اور ٹھری میر واہ سے دریائے سندھ کی طرف نکالنے کے احکامات دیں یا اپنے منصوبے کے مطابق علاقے سے پانی نکالیں۔”

سوشل میڈیا صارفین کہتے ہیں نفیسہ شاہ قومی اسمبلی کی رکن ہے ان کا علاقہ پانی میں ڈوبا ہوا ہے مگر وہ ٹوئٹ کرکے یہ سمجھ رہی ہیں کہ ان کی ذمہ داری ختم ہو گئی ہے۔ ایسا نہیں انہیں اس کا حساب دینا ہوگا۔

سوشل میڈیا صارفین کو کہنا ہے ویڈیو شیئر کرنے سے سیلاب میں ڈوبے ہوئے لوگوں کے مسائل حل نہیں ہوں گے بلکہ عملی اقدامات کرنے ہوں گے ، لوگوں کے پاس کھانے کو کچھ نہیں ہے ، لوگ سڑک کنارے بغیر کسی چھت کے گزارا کررہے ہیں ، سردی کی آمد آمد ہے ان کے پاس خیمے تک نہیں ہیں ، طبی سہولتوں کی عدم دستیابی کی وجہ سے انسانی المیہ کسی بھی وقت رونما ہوسکتا ہے۔ مگر ایم این اے صاحبہ ایک ویڈیو شیئر کرکے اپنی جان چھڑا رہی ہیں۔

ان کا کہنا ہے سیلاب متاثرین کے مسائل کے حل کے لیے سندھ حکومت کی کارکردگی صفر بٹا صفر ہے ، مگر سید مراد علی شاہ کو سب ہرا ہرا دکھائی دے رہا ہے۔

عقیل رانا نے لکھا ہے جب تک بھٹو زندہ رہے گا کراچی اور سندھ اسی طرح سے برباد رہے گا۔

ٹوئٹر صارف عرفان سرور نے لکھا ہے کہ ” آپ قومی اسمبلی کی منتخب ایم این اے ہیں ، سندھ میں پچھلے 15 سال سے آپ کی حکومت ہے ، مرکز میں آپ کی حکومت ہے ، آپ کے والد تین بار صوبے کے وزیراعلیٰ رہ چکے ہیں ، ادارے آپ کے ماتحت ہیں، آپ کس سے مدد مانگ رہی ہیں؟۔”

متعلقہ تحاریر