وزیراعلیٰ پنجاب سے تلخ کلامی کے بعد سردار حسنین بہادر وزارت سے مستعفی
سردار حسنین بہادر دریشک کا کہنا ہے انہوں نے اپنا استعفیٰ ارسال کردیا ہے عزت سے بڑھ کر کوئی شے نہیں۔
پنجاب کابینہ اجلاس میں تلخی کے بعد صوبائی وزیر سردار حسنین بہادر دریشک وزارت سے مستعفی ہوگئے۔ حسنین بہادر دریشک نے استعفی بھیجوا دیا۔
ذرائع کے مطابق گزشتہ روز پنجاب کابینہ کے اجلاس میں صوبائی وزیر حسنین بہادر دریشک کی وزیر اعلیٰ پنجاب سے تلخ کلامی ہوئی ، صوبائی وزیر احتجاجاً کابینہ اجلاس سے اٹھ کر چلے گئے۔
یہ بھی پڑھیے
موجودہ حکومت ہائبرڈ ہے عمران خان حکومت گرانے میں کچھ حصہ اسٹیبلشمنٹ کا تھا، مصطفیٰ نواز
نوجوانوں پر ذمہ داری ہے کہ وہ ملک میں جمہوریت قائم رکھیں، عمران خان
تلخ کلامی اس وقت ہوئی جب کابینہ اجلاس میں ایک ہی وقت میں متعدد وزراء نے بات کرنے پر اصرار کیا۔
ذرائع نے دعویٰ کیا ہے کہ وزیر اعلیٰ پنجاب کا کہنا تھا کہ میں ڈسپلن کیساتھ کابینہ اجلاس چلاؤں گا۔ ایک وقت میں ایک ہی وزیر بات کرسکتا ہے جبکہ سردار حسنین بہادر دریشک نے اس کے باوجود بھی گفتگو جاری رکھی ۔
چوہدری پرویز الہیٰ نے اجازت کے بغیر گفتگو سے روکا تو صوبائی وزیر غصے میں آگئے اور حسنین بہادر دریشک نے دھمکی دیتے ہوئے کہا ہے کہ میں پھر وزارت سے استعفی دے دیتا ہوں ، میں اجلاس سے چلا جاتا ہوں اور یہ کہہ کر صوبائی وزیر کابینہ اجلاس سے باہر چلے گئے ۔
ذرائع نے نیوز 360 کو بتایا کہ اس واقعہ کے بعد حسنین بہادر دریشک نے کابینہ سے مستعفی ہوتے ہوئے استعفی ارسال کر دیا۔
دوسری طرف سردار حسنین بہادر دریشک کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ استعفی بھجوا دیا ہے عزت سے بڑھ کر کچھ نہیں اس لئے مستعفیٰ ہوا ہوں۔