عمران خان کے اسمبلیاں تحلیل کرنے کے اعلان کے 18 گھنٹے بعد چوہدری پرویز الہیٰ ناراض ہو گئے

چوہدری پرویز الہٰی نے کہا کہ میں سمجھتا ہوں کہ جنرل (ر) باجوہ کے اُن پر بہت احسانات ہیں اور احسان فراموشی نہیں کی جانی چاہیے۔

وزیراعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الہیٰ نے کہا ہے کہ جب خان صاحب جنرل (ر) باجوہ کے خلاف بات کررہے تھے تو مجھے بہت برا لگا، جنرل (ر) باجوہ ہمارے محسن ہیں اور محسنوں کے خلاف بات نہیں کرنی چاہیے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے نجی ٹی وی چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے کیا۔ واضح رہے کہ چوہدری پرویز الہیٰ کی جانب سے یہ بیان عمران خان کے اسمبلیاں تحلیل کرنے کے اعلان کے 18 گھنٹے کے بعد سامنے آیا ہے۔

یہ بھی پڑھیے

اسمبلی کی تحلیل کا معاملہ: وفاقی حکومت کا وزیراعلیٰ پنجاب اور اسپیکر کے خلاف تحریک عدم اعتماد لانے کا فیصلہ

موجودہ حکومت ہائبرڈ ہے عمران خان حکومت گرانے میں کچھ حصہ اسٹیبلشمنٹ کا تھا، مصطفیٰ نواز

وزیراعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الہیٰ جنرل (ر) قمر جاوید باجوہ کی حمایت میں کھل کر سامنے آگئے۔ کہتے ہیں جب عمران خان صاحب جنرل (ر) باجوہ کے خلاف بات کررہے تھے تو مجھے بہت برا لگا، جنرل (ر) باجوہ ہمارے محسن ہیں اور محسنوں کے خلاف بات نہیں کرنی چاہیے۔

چوہدری پرویز الہٰی نے کہا کہ میں سمجھتا ہوں کہ جنرل (ر) باجوہ کے اُن پر بہت احسانات ہیں اور احسان فراموشی نہیں کی جانی چاہیے ، باجوہ صاحب کے خلاف اب اگر بات کی گئی تو سب سے پہلے میں بولوں گا اور پھر میری ساری جماعت بولے گی۔

ان کا کہنا تھا کہ لیفٹیننٹ جنرل (ر) فیض حمید نے ان کے ساتھ بہت زیادتیاں کیں، ہمیں اندر کرنے کی کوشش کی گئی ، وہ ہمارے سب سے بڑے مخالف تھے، میں نے جنرل (ر) باجوہ کو فیض کے بارے میں بتایا تو فیض حمید نے جنرل باجوہ کو بتایا کہ عمران خان کا حکم ہے۔

چوہدری پرویز الہیٰ نے الزام لگایا کہ عمران خان تو مونس کو ساتھ نہیں بٹھاتے تھے اس کے باوجود ہم نے عمران خان کا بھرپور ساتھ دیا، جب عمران خان نے کہا کہ اسمبلی توڑ دو تو ہم نے فوراً ہامی بھرلی۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم عمران خان اور پی ٹی آئی کے مخالف نہیں ساتھی ہیں لیکن اپنے محسنوں کو فراموش نہیں کرسکتے۔

متعلقہ تحاریر