کپڑے بیچنے والے وزیراعظم نے معیشت کا پہیہ جام کردیا ہے، اسد عمر
تحریک انصاف کے رہنما اور سابق وفاقی وزیر کا کہنا ہے وزیراعظم صاحب آپ کے ساری رات جاگنے کا عوام کو یہ حال دیکھنا پڑرہا ہے کہ ان کی قوت خرید ختم ہو گئی ہے۔
پاکستان تحریک انصاف کے سینئر رہنما اور سابق وفاقی وزیر اسد عمر نے وفاقی حکومت کے خلاف چارج شیٹ جاری کردی۔ کہتے ہیں کہ وزیراعظم صاحب کے ساری رات جاگنے کی وجہ سے عوام مشکلات میں گھر گئے ہیں ، ٹیکسٹائل انڈسٹری کے 15 لاکھ مزدور بے روزگار ہو گئے ہیں۔ اسد عمر نے کہا ہے کہ ملک کو تباہی کی جانب لے کر جانے والی موجودہ حکومت جلد ختم ہو جائے گی۔
ان خیالات کا اظہار پی ٹی آئی کے سینئر رہنما اسد عمر نے کراچی میں پریس کانفرنس کے دوران کیا۔ ان کا کہنا تھا شہباز شریف نے وعدہ کیا تھا کہ کپڑے بیچ کر عوام کو ریلیف فراہم کریں گے۔ وزیراعظم شہباز شریف بتائیں انہوں نے کتنے کپڑے بیچ کر عوام کو ریلیف دیا۔
یہ بھی پڑھیے
صدر مملکت نے اسلام آباد بلدیاتی ترمیمی بل بغیر دستخط کے واپس بھیج دیا
ترجمان قومی اسمبلی نے سال 2022 کی کارکردگی رپورٹ جاری کردی
شہباز شریف پر تنقید کرتے ہوئے اسد عمر کا کہنا تھا وزیراعظم صاحب نے کہا تھا ساری رات جاگ کر عوام کی خدمت کروں گا ، وزیراعظم صاحب آپ کے ساری رات جاگنے کا عوام کو یہ حال دیکھنا پڑرہا ہے کہ ان کی قوت خرید ختم ہو گئی ہے۔
تحریک انصاف کے رہنما کا کہنا تھا بیک ڈور کوئی مذاکرات نہیں ہورہے ، تحریک انصاف عوام کے ووٹوں پر سیاست کرتی ہے ، تحریک انصاف بند کمروں کی سیاست پر یقین نہیں رکھتی ، تاہم صدر پاکستان کی کوششوں سے خاطر خواہ کامیابی حاصل نہیں ہوئی ، صدر پاکستان نے تمام فریقین سے بات چیت کی ، ڈاکٹر عارف علوی نے واقعی آئین کی ذمہ داری پوری کی ، بہت عرصے بعد ملک میں آئینی صدر آیا ہے ، جو کوششیں ہوسکتی تھی وہ صدر مملکت نے کی ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ 22 کروڑ عوام فیصلہ کریں گے کہ پاکستان کی ذمہ داری کون سنبھالے گا ، ملک کو تباہی کی جانب لے کر جانے والی موجودہ حکومت جلد ختم ہو جائے گی۔
انڈسٹری کی بندش کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے اسد عمر کا کہنا تھا کہ آٹو موبائل پاکستان کا سب سے بڑا سیکٹر ہے لاکھوں مزدور کام کررہے ہیں ، آٹوموبائل انڈسٹری بھی آہستہ آہستہ پروڈکشن بند کررہا ہے ، رواں مالی سال کے پہلے چار ماہ میں سیمنٹ کی فروخت میں 18 فیصد کمی ہوئی ہے۔
ٹیکسٹائل کی صنعت سے متعلق ان کا کہنا تھا کہ ٹیکسٹائل انڈسٹری والوں نے بتایا ہے کہ انڈسٹری سے وابستہ 15 لاکھ مزدور بے روز گار ہوچکے ہیں ، حکومت نے ایسے فیصلے کیے ہیں جس سے معیشت کا پہیہ جام ہوکر رہ گیا ہے۔
سابق وفاقی وزیر کا مزید کہنا تھا کہ 30 ہزار روپے تنخواہ والے شخص کے اخراجات میں 7 سے 8 ہزار روپے کا فرق آگیا ہے ، دیہاڑی دھاڑ طبقے کی آمدن میں 10 سے 11 فیصد اضافہ ہوا ہے جبکہ اخراجات میں 35 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ یہ ہر چیز کا بوجھ عوام پر ڈال کر کہتے ہیں معیشت کی بحالی کےلیے مشکل فیصلے کرنا پڑرہے ہیں ، اللہ ان کو ہدایت دے دے، عمران خان نے جو ریلیف عوام کو دیئے تھے یہ انہیں بارودی سرنگیں کہتے ہیں۔ عمران خان عوام کا ووٹ لے کر آیا تھا اس لیے اس کے دل میں عوام کا درد ہے۔
اسد عمر کا کہنا تھا کہ عالمی منڈی میں تیل کی قیمت میں 70 سے 80 ڈالر فی بیرل کمی آئی ہے ، جبکہ موجودہ حکومت نے پیٹرول کی قیمت میں 53 فیصد اور ڈیزل کی قیمت میں 65 فیصد اضافہ کردیا ہے۔ عالمی منڈی میں خوردنی تیل کی قیمت آدھی ہو گئی ہے۔ جبکہ پاکستان میں خوردنی تیل کی قیمت میں 33 فیصد اضافہ کردیا گیا ہے۔
رہنما تحریک انصاف اسد عمر کا کہنا تھا کہ دودھ اس وقت 200 روپے فی لیٹر میں دستیاب ہے جبکہ ایک سال پہلے یہ 130 روپے فی لیٹر میں مل رہا تھا۔ ایک سال پہلے 20 کلو گرام آٹے کا تھیلہ 1160 روپے کا تھا آج 2500 روپے کا ہو گیا ہے۔