تحریک انصاف کے سینئر رہنما فواد چوہدری نے نظام انصاف پر سوالات اٹھا دیئے
سابق وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات کا کہنا ہے عدالتیں فوج کے زیراثر فیصلے دیتی ہیں سپریم کورٹ کیوں خاموش ہے۔
پاکستان تحریک انصاف کے سینئر رہنما اور سابق وفاقی وزیر فواد حسین چوہدری نے سینیٹر اعظم سواتی کے خلاف بننے والے کیسز کے تناظر میں ایک مرتبہ پھر پاکستان کے عدالت انصاف پر سوالات اٹھا دیئے ہیں۔
سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر پیغام شیئر کرتے ہوئے رہنما تحریک انصاف فواد حسین چوہدری نے نظام انصاف اور اسٹیبلشمنٹ پر شدید تنقید کی ہے۔
یہ بھی پڑھیے
سال 2022 میں لاہور ہائیکورٹ اور ضلعی عدالتوں میں لاکھوں مقدمات کے فیصلے کیے گئے
ایم ڈبلیو ایم کا وزیراعلیٰ پنجاب کو اعتماد کا ووٹ نہ دینے کا فیصلہ
سابق وفاقی وزیر فواد حسین چوہدری نے لکھا ہے کہ "پاکستان میں نظام انصاف کا بحران پیدا ہو چکا ہے، یہ تاثر کہ عدالتیں فوج کے زیر اثر فیصلے دیتی ہیں اور آرمی چیف فون پر چیف جسٹس کو بتاتے ہیں کہ کیا فیصلہ کرنا ہے۔”
پاکستان میں نظام انصاف کا بحران پیدا ہو چکا ہے، یہ تاثر کہ عدالتیں فوج کے زیر اثر فیصلے دیتی ہیں اور آرمی چیف فون پر چیف جسٹس کو بتاتے ہیں کہ کیا فیصلہ کرنا ہے انتہائ تباہ کن اثرات کا حامل ہے، اس سلسلے میں سپریم کورٹ کا کوئ مؤقف سامنے نہ آنا معاملات کی سنگینی کا اظہار ہے،
— Ch Fawad Hussain (@fawadchaudhry) January 4, 2023
سپریم کورٹ کے کردار پر سوال اٹھاتے ہوئے رہنما تحریک انصاف نے لکھا ہے کہ ” یہ انتہائی تباہ کن اثرات کا حامل ہے، اس سلسلے میں سپریم کورٹ کا کوئی موقف سامنے نہ آنا معاملات کی سنگینی کو ظاہر کرتا ہے۔”
تحریک انصاف کے سینئر رہنما نے مزید لکھا ہے کہ "میری رائے میں چیف جسٹس صاحبان فوری اجلاس بلائیں اور اس صورتحال پر غور کریں، اعظم سواتی کیس میں جج کے فیصلے سے پہلے فیصلے کو تبدیل کر دیا جانا۔”
سینیٹر اعظم سواتی پر بننے والے کیسز کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ "ایک Tweet پر درجنوں پرچے ہوناBusiness as usual (عام سے بات) نہیں ہے جمہوریت کی بنیاد آئین ہے اور اس طرح آئین کا بے وقعت ہونا بہت بڑا بحران ہے۔”