کیا مسلم لیگ (ق) پی ٹی آئی میں ضم ہونے جارہی ہے؟

چوہدری پرویز الٰہی کا کہنا ہے کہ ان کے بیٹے مونس الٰہی چاہتے تھے کہ مسلم لیگ کیو پی ٹی آئی میں ضم ہو جائے۔

وزیر اعلیٰ پنجاب چودھری پرویز الٰہی نے کہا ہے کہ عمران خان سے نگراں وزیر اعلیٰ کے ناموں پر مشاورت ہوئی ہے اور ہم نے گورنر پنجاب کو نگران وزیر اعلیٰ کیلئے تین نام دینے ہیں- چوہدری پرویز الٰہی کا کہنا ہے کہ ان کے بیٹے مونس الٰہی چاہتے تھے کہ مسلم لیگ کیو پی ٹی آئی میں ضم ہو جائے۔

چوہدری پرویز الہیٰ نے کہا ہے کہ عمران خان سے مشاورت کے بعد نگراں وزیر اعلیٰ کے لئے تین نام احمد نواز سکھیرا، نصیر احمد خان اور ناصر سعید کھوسہ پر اتفاق کیا گیا ہے- ہم یہ تینوں نام نگراں وزیر اعلیٰ کیلئے گورنر کو بھجوا رہے ہیں۔ اپوزیشن کھلے دل سے سوچے تو ان میں سے ایک نام پر اتفاق ہوتا ہوا نظر آرہا ہے۔

یہ بھی پڑھیے

ہم نے اعتماد کا ووٹ لے لیا اب شہباز شریف کی باری ہے، چوہدری پرویز الہیٰ

زندگیاں بدلنی ہیں تو ووٹ ضرور کاسٹ کریں، عمران خان کا سندھ کی عوام کےنام پیغام

وزیراعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الہیٰ نے گذشتہ رات زمان پارک میں چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے۔

وزیر اعلی چودھری پرویزالٰہی نے کہا کہ کل پارٹی کے عہدیداروں کی میٹنگ بلائی ہے، سینیٹر کامل علی آغا بھی شرکت کریں گے- اس میٹنگ میں اہم مشاورت کی جائے گی۔

چودھری پرویزالٰہی نے کہا کہ ن لیگ کا رونا دھونا چل رہا ہے، ان کی شامت آنے والی ہے – شہباز شریف کو اب نیند آورگولیوں سے بھی نیند نہیں آنی-

ان کا کہنا تھا کہ ن لیگ والوں کی شکلیں دیکھیں، یہ گھبرائے ہوئے ہیں اور پی ڈی ایم  والے چلے ہوئے کارتوس ہیں- ایم این اے حسین الٰہی اور حافظ فرحت عباس بھی اس موقع پر موجود تھے-

پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعلیٰ پنجاب سے پوچھا گیا کہ کیا وہ آئندہ الیکشن پی ٹی آئی کے انتخابی نشان پر لڑیں گے یا اپنی پارٹی کے پلیٹ فارم سے، جس پر انہوں نے انکشاف کیا کہ ممکنہ انضمام پر پہلے ہی مشاورت جاری ہے۔

ان کا یہ بیان پی ٹی آئی کے سربراہ عمران خان کے اس خواہش کے دو دن بعد سامنے آیا ہے کہ پی ٹی آئی اور مسلم لیگ (ق) کو ایک سیاسی جماعت بن جانا چاہیے۔ دونوں جماعتیں 2018 کے عام انتخابات کے بعد پنجاب اور مرکز میں اتحادی رہی ہیں۔

متعلقہ تحاریر