اوگرا پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے سے بے خبر یا نظر انداز ہوا
اوگرانے28 جنوری کو پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کو گمراہ کن قرار دیا مگر اگلے روز اسحاق ڈار نے پیٹرول بم پھینک کر ملک میں مہنگائی کی آگ بھڑکا دی، اوگرا بے خبر رہا یا نظر انداز ہوا مگر 15 روزہ جائزے کے برخلاف 4 روز قبل قیمتیں بڑھا کر عوام سے اربوں روپے ناجائز وصول کیے گئے

حکومت وفاقی حکومت اورآئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی نے غیر قانونی طور پر پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کیا جبکہ (اوگرا) نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کو گمراہ کن بھی قرار دیا تھا ۔
آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) 28 جنوری بروز ہفتہ اعلان کیا تھا کہ پیٹرول کی قیمتوں میں کوئی اضافہ نہیں کیا جا رہا ہے،اس حوالے سے میڈیا میں چلنے والی تمام تر خبریں بے بنیاد اور گمراہ کن ہیں ۔
یہ بھی پڑھیے
آئی ایم ایف نے پاکستان کو جی ڈی پی اور مالیاتی آمدن کے لحاظ سے بدترین ملک قرار دے دیا
وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے پاکستان میں تیل اور گیس کے شعبے کو ریگولیٹ کرنے کی ذمہ دار اوگرا کو نظرانداز کرکے اگلے روز ہی پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ایک بڑے اضافے کا اعلان کردیا ۔
وفاقی وزیرخزانہ اسحاق ڈارکی جانب سے عوام پر پھینکے گئے پیٹرول بم سے جہاں ملک میں مہنگائی کا آگ بھڑک اٹھی وہیں یہ سوال بھی سر اٹھانے لگا کہ آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی کو نظر انداز کیوں کیا گیا۔
ترجمان اوگرا عمران غزنوی نےہفتہ کو مختصر بیان میں کہا تھا کہ پرنٹ اور الیکٹرانک میڈیا میں پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں کے بارے میں قیاس آرائیاں کی جا رہی ہیں تاہم یہ رپورٹس "گمراہ کن اور غلط” ہیں۔
آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی نے کہا کہ گمراہ کن اورغلط معلومات پھیلانے والے عناصر کو مشورہ دیا ہے کہ وہ عوامی مفاد میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کی قیاس آرائیوں کو پھیلانے سے گریز کریں۔
ملک میں نافذ قوانین کے تحت پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کے جائزے کے وقت 15 روزہ ہے جبکہ اسحاق ڈار کی جانب سے 4 روز قبل ہی قیمتیں بڑھا کر پیٹرولیم کمپنیز کو اربوں روپے کا فائدہ دیا گیا ہے ۔
آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی حکام کے مطابق ملک میں پیٹرولم کی مصنوعی قلت‘ پیدا کر کے ذریعے بعض پیٹرول پمپ مالکان زیادہ منافع کمانے اور اپنے صارفین کا استحصال کر رہے ہیں۔
پمپ مالکان کہتے ہیں قیمتوں میں اضافے سے پیٹرول ڈسٹری بیوشن کمپنیوں کو پہلے ہی آگاہ کردیا جاتا ہے جس پر وہ پیٹرول پمپس کو مصنوعات کی ترسیل روک دیتی ہیں جس سے قلت پیدا ہوتی ہے ۔
ذرائع کے مطابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے پیٹرول ڈسٹری بیوشن کمپنیوں کے آگے گھٹنے ٹیکتے ہوئے 4 روز قبل اضافے کا اعلان کیا جبکہ اس حوالے سے آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) کو نظر انداز کیا گیا ۔
یاد رہے کہ آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی حکومت پاکستان کی ایک ایجنسی ہے جو کہ پاکستان میں تیل اور گیس کے شعبے کو ریگولیٹ کرنے کی ذمہ دار ہے۔ یہ 2002 میں ایک آرڈیننس کے تحت قائم کیا گیا تھا۔