سری نگر میں جی 20 اجلاس؛ پاکستان کی بھارتی اقدام کی شدید مذمت

پاکستان نے بھارت کی جانب سے سری نگر میں جی 20 اجلاس کے انعقاد کو غیر ذمہ دارانہ عمل قرار دیتے ہوئے اسے بین الاقوامی قوانین اور اقوام متحدہ کی قرار دادوں کی خلاف ورزی قرار دیا ہے

پاکستان نے بھارت کی جانب سے جی 20 اجلاس مقبوضہ کشمیر میں منعقد کرنے کے غیرسنجیدہ فیصلے کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے اقوام متحدہ کی قرادادوں کی خلاف ورزی قرار دیا ہے ۔

پاکستان نے مقبوضہ کشمیر میں جی 20 اجلاس منعقد کرنے کے بھارت کے فیصلے کی مذمت کی ہے۔ وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ بھارت اقوام متحدہ کی قراردادوں کو نظر انداز کررہا ہے۔

یہ بھی پڑھیے

آرمی چیف جنرل عاصم منیر کا ہیوی انڈسٹریز ٹیکسلا کا دورہ

وزاررت خارجہ نے منگل کو مقبوضہ کشمیر میں اگلے ماہ گروپ آف 20 کے اجلاس منعقد کرنے کے بھارتی حکومت کے فیصلے کی مذمت کرتے ہوئے اس اقدام کو غیرذمہ دارانہ عمل قرار دیا۔

وزارت خارجہ کے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ بین الاقوامی سطح پر متنازع علاقہ سمجھے جانے والے کشمیر میں جی 20 اجلاس کا انعقاد قابل مذمت ہے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ ’بھارت کا غیر ذمہ دارانہ اقدام جموں و کشمیر پر اپنے غیر قانونی قبضے کو برقرار رکھنے کے لیے خود غرض اقدامات کی تازہ کوشش ہے۔

وزارت خارجہ نے بھارت پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کو نظر انداز کرنے اور یو این چارٹر اور عالمی قوانین کی خلاف ورزی” میں کام کرنے کا الزام لگایا۔

پاکستان کے تحطفات پر بھارت نے تاحال کوئی ردعمل نہیں دیا ہے۔ بین الاقوامی جریدے روٹئرز نے جانب سے بھارتی وزارت خآرجہ سے پاکستان کی مذمت کے بارے میں سوال پر خاموشی اختتیار کی گئی۔

یاد رہے کہ جمعہ کے روز بھارت نے ایک شیڈدول جاری کیا تھا جس میں اپریل اور مئی میں کشمیر کے گرمائی دارالحکومت سری نگر اور لداخ کے پڑوسی علاقے لیہہ میں جی 20 اور یوتھ 20 کے اجلاس شامل تھے۔

متعلقہ تحاریر