مریم نواز کو لوڈشیڈنگ میں کمی سے متعلق سوال پر تاحال تنقید کا سامنا

بجلی کی عدم فراہمی سے پریشان عوام سوشل میڈیا پر مریم نواز پر برس پڑے، کھری کھری سنا ڈالی

مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز کے ملک میں لوڈشیڈنگ سے متعلق سوالات پر بجلی کی عدم فراہمی سے پریشان عوام سوشل میڈیا پران پر برس پڑے اور کھری کھری سنا ڈالی جبکہ ملک میں بجلی کا شارٹ فال 9 ہزار میگاواٹ ہوچکا ہے ۔

پاکستان مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز کی جانب سے مختلف علاقوں میں لوڈشیڈنگ کی شرح سے متعلق پوچھے گئے سوال پر سوشل میڈیا صارفین انہیں مناسب جواب  دے رہے ہیں تاہم  اب وہاں مکمل خاموشی چھا گئی ہے ۔

یہ بھی پڑھیے

کراچی میں باقاعدگی سے بل دینے والے بھی بجلی کی لوڈ شیڈنگ کا سامنا کریں گے

مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز نے  18 جون کو مائیکرو بلاگنگ  سائٹ ٹوئٹرپرملک میں بجلی کی لوڈشیڈنگ سے متعلق شہروں کی صورتحال جاننے کے لیے سوال پوسٹ کیا ۔ جس پر انہوں نے اور پاور کمپنیز  نے شہریوں کے جوابات پر تبصرے بھی کیے

سوسل میڈیا صارفین کی جانب سے ملک میں بجلی کی بدترین صورتحال واضح کرنے کے بعد  مریم نواز نے مکمل خاموشی اختیار کرلی۔ ٹوئٹر پر ملنے پر جوابات  پر بھی انہوں نے ردعمل دینا بند کردیا ۔

مسلم لیگ (ن) کی حکومت کے اس اقدام پر بظاہر ان کے ٹوئٹ پر مناسب ردعمل دیا جا رہا ہے ۔ طویل لوڈشیڈنگ سے پورا ملک اندھیرے  میں ڈوبا ہوا ہے۔ شہری علاقوں میں 12 سے 14 جبکہ دیہی علاقوں میں 16 سے 18 گھنٹے بجلی کی بندش کی جارہی ہے ۔

ملک میں بجلی کا بحران شدت اختیار کرگیا ہے۔ پاور ڈویژن  کے مطابق شدید گرم موسم کے باعث بجلی کی طلب میں ریکارڈ سطح پر اضافہ ہوا ہے  جس کے باعث بجلی کا شارٹ فال 8 ہزار 911 میگاواٹ تک پہنچ گیا ہے۔ ملک میں بجلی کی طلب 30,233 میگاواٹ جبکہ مجموعی پیداوار 21,322 میگاواٹ ہے۔

 سندھ، پنجاب، خیبرپختونخوا (کے پی) اور بلوچستان میں بھی لوڈشیڈنگ کا سلسلہ جاری ہے۔ شہری علاقوں میں لوڈشیڈنگ کا دورانیہ 12 سے 14 گھنٹے اور دیہی علاقوں میں 16 سے 18 گھنٹے ہے۔

کے الیکٹرک اور لیسکو سمیت بجلی کی تقسیم کار کمپنیاں تکنیکی خرابیوں کا بہانہ بنا کر لوڈ شیڈنگ میں مزید  اضافہ کررہی ہیں جبکہ پاور  ڈویژن نے ٹرپنگ اور اوور لوڈنگ بھی لوڈ شیڈنگ میں اضافے کی وجوہات قرار دیا ۔

گزشتہ روز کراچی کے شہریوں نے "کے الیکٹرک” کی جانب سے طویل  اعلانیہ اور غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے مختلف مقامات پر سڑکیں بلاک کردی تھیں ۔ اس دوران پولیس کے لاٹھی چارج سے ایک خاتون جاں بحق ہوگئی تھی۔

متعلقہ تحاریر