یورپ میں شدید گرمی سے 1700 سے زائد افراد ہلاک ہوگئے
پرتگال میں گرمی سے ایک ہزار اور اسپین میں 678 اموات ریکارڈ کی گئیں ہیں، جنگلات میں آگ بھڑکنے سے لاکھوں ایکٹر رقبہ جل کرخاکسترہوگیا
اسپین اور پرتگال میں گرمی کی لہر سے 1700 سے زائد افراد ہلاک ہو گئے۔ پرتگال کے ڈاریکٹر جنرل ہیلتھ نے 1063 جبکہ اسپین کے حکام نے 678 اموات کی تصدیق کردی ہے ۔
بین الاقوامی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق یورپ میں گرمی کی غیر معمولی لہر چل رہی ہے۔ اسپین اور پرتگال میں گزشتہ ایک ہفتے کے دوران شدید گرمی سے 1,700 سے زائد افراد ہلاک ہوگئے ہیں ۔
یہ بھی پڑھیے
یورپ شدید گرمی کی پلیٹ میں آگیا، جنگلات میں آتشزدگی کے واقعات
پرتگال کے محکمہ صحت کے ڈائریکٹر جنرل نے عالمی جریدے رائٹرز سے گفتگو میں 7 جولائی سے 18 جولائی تک گرمی سے ایک ہزار سےزائد افراد کی ہلاکت کی تصدیق کی ۔
اسپین کے کارلوس III انسٹی ٹیوٹ نے اپنی ایک رپورٹ میں بتایا کہ ملک میں 10 جولائی سے 17 جولائی تک گرمی سے 678 اموات ریکارڈ کی گئیں ہیں۔
El sistema MoMo #ISCIII hace estimaciones estadísticas de excesos de mortalidad para un día determinado comparando series históricas. Calcula e infiere valores relativos a todas las causas y atribuibles a temperatura, no números exactos de defunciones ➡️ https://t.co/Pha8nd2J7y pic.twitter.com/hN4dXRXKPs
— Instituto de Salud Carlos III (ISCIII) (@SaludISCIII) July 17, 2022
جبکہ دوسری جانب گرمی کی شدت سے پرتگال، فرانس اوراسپین کے جنگلات میں آگ بھڑک اٹھی ہے جس کے باعث لاکھوں ایکٹر پر محیط جنگلات کو شدید نقصان پہنچا ہے جبکہ اطراف کے رہائشی اپنے گھر چھوڑنے پر مجبور ہوگئے ہیں۔
یورپی موسمیاتی حکام نے کہا ہے کہ گرمی کی لہرکل کئی ہفتوں تک جاری رہ سکتی ہے۔ گرمی کی لہر برطانیہ تک پہنچ گئی ہے۔ گزشتہ روز برطانیہ کی تاریخ کا بلند ترین درجہ حرارت ریکارڈ کیا گیا تھا۔
El infierno is coming. pic.twitter.com/j0iGEYF0ge
— Silvia Laplana (@slaplana_tve) June 24, 2019
دوسری جانب اقوام متحدہ کی عالمی موسمیاتی ایجنسی نے کہا ہے کہ دنیا بھر میں ہیٹ ویو کا تسلسل 2060 تک بڑھتا جائے گا۔ کاربن اخراج میں اضافہ نہ روکا گیا تو موسمیاتی شدت مزید بڑھے گی۔
اقوام متحدہ کے مطابق موجودہ گرمی کی شدت کاربن کے اخراج کرنے والے یورپی ممالک کے لیے ویک اپ کال ہے جبکہ ایشیائی ممالک موسمیاتی شدت کا زیادہ نشانہ بنیں گے۔