تاجربرادری نون لیگی حکومت سے مایوس، بڑی توقعات کے امکان کو مسترد کردیا

تاجربرادری نے موجودہ حکومت کی پالیسیوں کے ذریعے معاشی بحران اورسیاسی عدم استحکام کے خاتمے کے لیے بڑی توقعات کو مسترد کردیا۔

تاجر برادری نے مسلم لیگ ن کی حکومت سے بڑی توقعات وابستہ کرنے کے امکان کو مسترد کردیا۔ تاجر برادری موجودہ معاشی بحران کے خاتمے کے لیے مسلم لیگ ن کی حکومت  نا امید ہوگئی ہے ۔

فیڈریشن ہاؤس کراچی میں تاجروں اور ان کی انجمنوں کا اجلاس ہوا جس میں اہم کاروباری شخصیات، صنعتکاروں، تاجروں اور متعلقہ ایسوسی ایشنز کے عہدیداران نے شرکت کی۔

یہ بھی پڑھیے

ملک کی معاشی صورتحال کو مسلسل مانیٹر کیا جارہا ہے، اسٹیٹ بینک

اجلاس میں اتحادی حکومت میں قومی معیشت کو مستحکم کرنے اور کاروبار کے لیے سازگارماحول پیدا کرنے کی پالیسیوں پر عمل کرتے ہوئے اعتماد حاصل کرنے کے لیے  منعقد کیا گیا تھا ۔

اجلاس میں سندھ تاجراتحاد (ایس ٹی آئی) کے چیئرمین جمیل پراچہ کی قیادت میں تاجروں کے ایک دھڑے نے اس کی تکمیل سے پہلے ہی اجلاس چھوڑ اپنی ایک الگ اجلاس منعقد کیا ۔

جمیل پراچہ کی زیرقیادت اجلاس میں کمرشل صارفین کے لیے بجلی کے بلوں پر حال ہی میں عائد کیے گئے سیلز ٹیکس کے معاملات زیر غور آئے ۔

تاجروں نے بھاری سیلز ٹیکس کے نفاذ کی نہ صرف مذمت کی ہے بلکہ حکومت کو فیصلہ واپس لینے کے لیے تین دن کا الٹی میٹم دیا ہے بصورت دیگر کاروبار بند کرنے کی دھمکی دے ڈالی ۔

دوسری جانب فیڈریشن ہاؤس کا اجلاس بے نتیجہ رہا کیونکہ اس کے مکمل ہونے کے بعد کوئی اعلامیہ جاری نہیں کیا گیا۔ مسلم لیگ ن کی حکومت تاجر برادری سے مطلوبہ حمایت حاصل کرنے میں ناکام رہی۔

بزنس کمیونٹی نے آنے والے دنوں میں معاشی بحران کے خاتمے کے لیے موجودہ حکومت سے بڑی توقعات رکھنے کو واضح طور پر مسترد کر دیا۔

متعلقہ تحاریر