سندھ کے تاجروں کا حکومت کو توانائی کی بچت کیلئے انوکھا مشورہ

ترجمان آل پاکستان انجمن تاجران سندھ محمد اسماعیل لالپوریہ نے رات آٹھ بجے تجارتی مراکز بند کرنے کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ اس پر تاجر برادری کو تحفظات ہیں تاہم اگر توانائی کی بچت کرنی ہے تو حکومتی عہدیداروں کا سیاسی مقاصد کے لیے ہوائی جہازوں پر خرچ ہونے والا اربوں روپے کے تیل کا استعمال روکا جائے

آل پاکستان انجمن تاجران سندھ  کے ترجمان محمد اسماعیل لالپوریہ کا کہنا ہےکراچی  تجارتی مراکز کو رات آٹھ بجے بند کروانے کو توانائی کے بچاؤ کا نام دینا کسی صورت درست نہیں ہے ۔

آل پاکستان انجمن تاجران سندھ کے ترجمان محمد اسماعیل لالپوریہ نے اپنے ایک بیان میں وفاقی اور صوبائی حکومتوں  کی جانب سے رات آٹھ بجے تجارتی مراکز بند کرنے کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ اس سے تاجر برادری کو تحفظات ہیں۔

یہ بھی پڑھیے

وفاقی کابینہ اجلاس میں قومی توانائی بچت پلان منظوری کیلئے پیش کردیا گیا

محمد اسماعیل لالپوریہ نے کہا کہ کراچی کے تاجروں کے حقیقی نمائندوں سے مشاورت کے بغیر سندھ یا وفاقی حکومت کے کسی فیصلے کو ہم تسلیم نہیں کریں گے۔ہم کسی قسم کا حکومتی دباؤ تسلیم نہیں کریں گے ۔

ترجمان آل پاکستان انجمن تاجران سندھ  نے کہا کہ کراچی  کے تجارتی مراکز کے  کاروباری اوقات یہاں کے اصل اسٹک ہولڈر کریں۔ حقیقی نمائندوں کی مشاورت کے بغیر کوئی فیصلہ قبول نہیں کیا جائے گا ۔

محمد اسماعیل لالپوریہ کا کہنا تھا کہ آٹھ بجے مارکیٹس بند کرنے کی بجائے حکومت عہدیداروں کی جانب سے ماہانہ لاکھوں روپے کے پیٹرول اور ڈیزل کے بے دریغ  استعمال روکا جائے اس سے توانائی کا بحران کم ہوگا ۔

ترجمان آل پاکستان انجمن تاجران سندھ  محمد اسماعیل لالپوریہ ملک میں سیاسی مقاصد کیلئے جہازوں اور ہیلی کاپٹرز کیلئے اربوں روپے کا تیل استعمال کیا جاتا ہے اسے روکا جائے تو توانائی کی بچت ہوگی ۔

یہ بھی پڑھیے

سوئی سدرن کا سندھ میں تاریخ کی بدترین گیس لوڈشیڈنگ کا اعلان

واضح رہے کہ حکومت نے 62 ارب روپے کی توانائی کی بچت کیلئے ملک بھر میں تجارتی مراکز، ریسٹورنٹس رات آٹھ بجے جبکہ شادی ہالز کو  رات 10 بجے بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔

حکومتی وزراء کا کہنا تھا کہ دنیا بھر میں کاروباری مراکز 6 سے 8 بجے تک بند ہوجاتی ہیں جبکہ پاکستان واحد ملک ہے جہاں رات گئے شاپنگ مالز اور تجارتی مراکز کھلے رہتے ہیں۔

متعلقہ تحاریر