کراچی میں پانچ سالوں میں اسٹریٹ کرائمز کی وارداتوں میں 600 فیصد اضافہ
کراچی میں گزشتہ 5 سال کے دوران اسٹریٹ کرائمز میں 600 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔ 2017 میں 60 افراد جبکہ 2022 میں 600 افراد کی جانیں لی گئیں، گاڑیا ں اور موٹر سائیکلز چوری اور چھینے کے واقعات بھی 650 فیصد اضافہ ہوچکا ہے، گزشتہ سال 2022 کے دوران 55ہزار سے زائد موٹر سائیکلز اور 23 ہزار کے قریب گاڑیاں چھینی یا چوری کی گئیں جبکہ 30 ہزار سے زائد شہری اپنے موبائل فونز بھی محروم ہوگئے
کراچی میں پانچ سالوں میں اسٹریٹ کرائمز کی وارداتوں میں 600 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔ کراچی میں 2017 میں اسٹریٹ کرائمز کے دوران مزاحمت پر 60 افراد کو قتل کیا گیا تھا تاہم 2022 میں یہ تعداد600فیصد بڑھ گئی اور گزشتہ سال 600 افراد جان کی بازی ہار گئے جبکہ گاڑی چوری اور چھینے کے واقعات میں بھی 600 گنااضافہ دیکھا گیا ہے ۔
گزشتہ 5 سال کے دوران کراچی میں اسٹریٹ کرائمز کی وارداتوں میں 600 گنا اضافہ ہوگیا ۔ 2017 میں ڈکیتی کے دوران 60 افراد کی جانیں لیں گئیں تاہم 2022 میں مرنے والوں کی تعداد 600 تک جا پہنچی ہیں۔ گاڑیاں اور موٹر سائیکل چھینے کے واقعات بھی 600 گنا بڑھے ہیں۔
یہ بھی پڑھیے
کراچی میں اداکارہ سلومی عزیز کے بھائی مزاحمت پر ڈاکوؤں کے ہاتھوں قتل
پانچ سال قبل 2017 میں14 ہزار900افراد سے موبائلز فونز چھینےگئے جبکہ سال 2022 میں یہ تعداد 30 ہزار تک جا پہنچی ہے۔ 2017 میں 1462 گاڑیاں چھینی/چوری ہوئیں جبکہ 2022 میں 23 ہزار شہری اپنی گاڑیوں سے محروم ہوئے ۔
پانچ سال پہلے2017 میں26 ہزار825 موٹر سائیکلیں چوری یا چھینی گئیں تھیں جبکہ 2022 میں55 ہزار شہریوں کو ان کی موٹرسائیکلز محروم کیا گیا۔ گزشتہ سال 2022 میں شہر قائد میں 600 قتل، 80 ہزار گاڑیاں، 30 ہزار موبائل فون چھینے گئے۔
گزشتہ سال 2022 کے ماہانہ اسٹریٹ کرائم ڈیٹا
سی پی ایل سی کے اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ سال کے دوران کراچی کے شہریوں سے55 ہزار سے زائد موٹرسائیکلز چھینی یا چوری کی گئیں۔ ماہ جنوری میں 4 ہزار 330 اور فروری میں 4 ہزار 490 موٹر سائیکلز چھینی یا چوری کی گئیں ۔
حکومت اور سیکیورٹی اداروں کی جانب سے کراچی میں امن قائم کرنے کے دعوے دھرے کے دھرے رہ گئے۔ گزشتہ سال 2022 کے دوران 55ہزار سے زائد موٹر سائیکلز اور 23 ہزار کے قریب گاڑیاں چھینی یا چوری کی گئیں۔
سٹیزن پولیس لائژن کمیٹی (سی پی ایل سی )کے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ سال 2022 کے دورن شہر میں اسٹریٹ کرائمز کی وارداتوں میں کمی نہیں آسکی۔ سال 2022 میں 55 ہزار شہری موٹر سائیکلز اور 23 ہزار شہری گاڑیوں سے محروم ہوگئے ۔
سی پی ایل سی کے اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ سال کے دوران کراچی کے شہریوں سے55 ہزار سے زائد موٹرسائیکلز چھینی یا چوری کی گئیں۔ ماہ جنوری میں 4 ہزار 330 اور فروری میں 4 ہزار 490 موٹر سائیکلز چھینی یا چوری کی گئیں ۔
مارچ میں 4 ہزار711، اپریل میں 4 ہزار 305، مئی میں 4 ہزار 840،جون میں 4 ہزار566، جولائی میں 4 ہزار 377، اگست میں 5 ہزار 320، ستمبر میں 4 ہزار 980، اکتوبر میں 5 ہزار 105 جبکہ نومبر میں 5 ہزار 50 موٹر سائیکلز چھینی یا چوری کی گئیں۔
سال گزشتہ میں شہریوں سے 23 ہزار گاڑیاں بھی چھینی اور چوری کی گئیں۔ جنوری میں 200، فروری میں 186، مارچ میں 220، اپریل میں 193، مئی میں 186، جون میں188،جولائی میں160،اگست میں167 ستمبر میں 169 گاڑیاں چھینی یا چوری کی گئیں۔
یہ بھی پڑھیے
کراچی میں 5 ہزار روپے کے موبائل فون کیلئے 20 سالہ نوجوان قتل
2022 کے11 ماہ میں شہر قائد کے مکینوں نے 30 ہزار موبائل فونز چھینے گئے۔ جنوری میں 2 ہزار 499، فروری میں 2 ہزار 199، مارچ میں 4 ہزار 416، اپریل میں 2 ہزار 118،مئی میں 2 ہزار 658 جون میں 2 ہزار 600 موبائل فونز چھینے گئے ۔
جولائی میں 2 ہزار 154، اگست میں 2ہزا677، ستمبر میں 2 ہزار 446 ، اکتوبر میں 2 ہزار 260 جبکہ نومبر میں 2 ہزار 372 شہریوں سے موبائل فونز چھینے گئے تاہم سی پی ایل سی نے تاحال دسمبر کے اعداد و شمار جاری نہیں کیے گئے ۔
2022 شہر کراچی کے مکینوں کے لیے بھاری ثابت ہوا ۔ سال کے 11 ماہ 600 سے زائد افراد اپنی جان کی بازی ہار گئے ۔ جنوری میں 44 ، فروری میں 34 ،مارچ میں 43 ،اپریل میں 46 افراد سے جینے کا حق چھین لیا گیا ۔
سٹیزن پولیس لائژن کمیٹی (سی پی ایل سی ) کے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق مئی میں65، جون میں 44، جولائی 52، اگست میں 44، ستمبر میں 56، اکتوبر 57 افراد کو قتل کردیا گیا ۔