پاکستان میں ذہنی مسائل اور خودکشی کی روک تھام کیلئےگوگل ایپ تیار

گوگل نے ذہنی اور دماغی صحت اور  ان سے منسلک مسائل سے نمٹنےکے لیے ہٹ لائن ایپ کا آغاز کر دیا

دنیا بھرمیں ذہنی تناؤ اور پریشانیوں کے پیش نظر بہت سے لوگ خودکشی کو آخری حل سمجھ کراس پر عمل کرنے لگتے ہیں جس کے باعث پاکستان سمیت  دنیا بھر میں خودکشیوں کے  رجحان میں اضافہ دیکھا جارہا ہے۔

 خودکشیوں کے بڑھتے رجحان کو دیکھتے ہوئے معروف  سوشل سائٹ گوگل نے ذہنی اور دماغی صحت اوران سے منسلک مسائل سے نمٹنےکے لیے "امنگ پاکستان” کے تعاون سے پاکستانی صارفین کیلئے ہٹ لائن ایپ کا آغاز کردیا جس میں صارفین کی ذہنی پریشانی کو دورکرنے کے بہترین تجاویز  موجود ہیں۔

عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کی جانب سے تسلیم شدہ، امنگ  پاکستان ایک ذہنی صحت کی ہیلپ لائن ہے جو کمزور پاکستانیوں کو خودکشی کا خیال یا منصوبہ بندی کرنے سے روکتے ہیں اورانکے مسائل کے حل کرنے میں  مدد فراہم کرتی ہے۔

ڈبلیوایچ او کے مطابق پاکستان میں ہر سال ایک لاکھ 30 ہزار سے  2 لاکھ 27 ہزار کے درمیان  افراد خودکشی کی کوشش کرتے ہیں۔ دماغی صحت کے مسائل  کے حل کی میں تلاش کی دلچسپی بھی بڑھ رہی ہے۔ گوگل ٹرینڈز سے پتہ چلتا ہے کہ ملک میں 2020-21 کی مدت میں بے چینی، ڈپریشن اور خودکشی جیسے موضوعات عروج پر تھے۔

پاکستان، بنگلہ دیش اور سری لنکا کے گوگل ریجنل ڈائریکٹر، فرحان قریشی کے مطابق پاکستانی اپنی ذہنی صحت کے بارے میں جوابات تلاش کررہے ہیں۔ ہم یہ سمجھتے ہیں کہ ان افراد کی مدد کریں جو خود کشی کے خیالات کا سامنا کررہے ہیں۔ ہمیں امید ہے کہ یہ خصوصیت کمزور صارفین کو ضرورت کے وقت مدد تلاش کرنے میں مدد فراہم کرے گی۔

امنگ پاکستان کی بانی اور چیف ایگزیکٹو آفیسر کنزہ نعیم  کا کہنا ہے کہ ذہنی صحت ہمارے دور کا سب سے بڑا غیر حل شدہ مسئلہ ہے۔ خاص طور پر پاکستان جیسی جگہ جہاں 40 فیصد سے زیادہ آبادی ذہنی صحت کے مسائل کا شکار ہے۔

انہوں نے گوگل  کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہ کہ مجھے یقین ہے کہ  ہم ملکرزیادہ سے زیادہ  لوگوں تک پہنچنے میں کامیاب ہونگے جنہیں ذہنی صحت کے مسائل کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے ۔ ہم ان کی بے امیدی ختم کریں گے ۔

متعلقہ تحاریر