پی سی بی کا مکی آرتھر کو پہلا آن لائن کوچ بنانے کا فیصلہ، بورڈ کو تنقید کا سامنا

پاکستان کے معروف اسپورٹس جرنلسٹ عبدالماجد بھٹی نے ایک ذرائع سے اپنی رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ مکی آرتھر بطور ڈائریکٹر معاملات کو دیکھیں گے۔

گذشتہ روز میڈیا میں آنے والی رپورٹس میں انکشاف کیا گیا کہ پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے مکی آرتھر کو قومی ٹیم کے لیے دنیا کے پہلے آن لائن ہیڈ کوچ یا کنسلٹنٹ مقرر کرنے کا منصوبہ بنایا ہے۔ قومی کرکٹ ٹیم کے سابق شاہد آفریدی نے میڈیا رپورٹس پر ردعمل دیتے ہوئے پی سی بی پر سخت تنقید کی ہے۔

ذرائع کے مطابق پاکستان کرکٹ ٹیم نے ہیڈ کوچ کا عہدہ ختم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ بورڈ حکام کا کہنا ہے کہ کنسلٹنٹ کے ساتھ ہیڈ کوچ نہیں بلکہ تین اسسٹنٹ کوچز ٹیم کی ٹریننگ کریں گے۔

یہ بھی پڑھیے

وکٹ کیپر بلے باز محمد رضوان کے ہاں تیسری بیٹی کی پیدائش

شعیب ملک کا شاندار کیریئر کے اختتام پر ثانیہ مرزا کو خراج تحسین

پاکستان کے معروف اسپورٹس جرنلسٹ عبدالماجد بھٹی نے ایک ذرائع سے اپنی رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ مکی آرتھر بطور ڈائریکٹر معاملات کو دیکھیں گے۔

عبدالماجد بھٹی نے مزید انکشاف کیا ہے کہ پی سی بی نے شدید تنقید کے بعد یوٹرن لیتے ہوئے پی ایس ایل کی ایک فرنچائز کے جی ایم کو ٹیم کا مینیجر لگانے کا فیصلہ کیا ہے جبکہ مکی آرتھر چیف آف اسٹاف ہوں گے۔

تاہم پاکستان کے معروف میڈیا ہاؤسز نے گزشتہ روز رپورٹ کیا تھا کہ پی سی بی نے مکی کو ملک اور دنیا کے پہلے آن لائن ہیڈ کوچ کے طور پر رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔ سابق کپتان اور چیف سلیکٹر شاہد آفریدی نے افواہوں کے پھیلتے ہی بورڈ کو تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔

شاہد آفریدی کا کہنا تھا میں پاکستان کرکٹ بورڈ کے خیالات کو سمجھنے سے قاصر ہوں۔ مجھے سمجھ نہیں آتا ک ہم ہمیشہ غیر ملکی کوچ کیوں چاہتے ہیں؟ میں سمجھ سکتا ہوں کہ پی سی بی مقامی لوگوں کو موقع دینا چاہیے اور تعصب کی پالیسی کو ترک کردینا چاہیے۔ ان کا کہنا تھا مجھے لگتا ہے کہ بہت سے (مقامی) نام ایسے ہیں جو ٹیم کی مضبوطی سے قیادت کر سکتے ہیں۔

بعدازاں سما ٹی وی چینل نے ایک رپورٹ میں بتایا کہ پی سی بی کی انتظامی کمیٹی کے ایک رکن کا کہنا تھا کہ "مکی آرتھر کی آن لائن کوچنگ سے متعلق رپورٹس بے بنیاد ہیں”۔

یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ پاکستان کے موجودہ ہیڈ کوچ ثقلین مشتاق کے معاہدے میں توسیع کا امکان نہیں ہے جس کی مدت جلد ختم ہو رہی ہے اس لیے پی سی بی ان کے متبادل کی تلاش کر رہا ہے۔

متعلقہ تحاریر