پنجاب حکومت نے پی سی بی سے میچز کی سیکورٹی کیلئے فنڈز مانگ لیے، میچز کراچی منتقل ہونے کاخدشہ
پنجاب حکومت نے پی سی بی سے میچز کی سیکورٹی کیلئے فنڈز مانگ لیے، میچز کراچی منتقل ہونے کاامکان
پنجاب میں پاکستان سپر لیگ سیزن 8 کے میچز کھٹائی میں پڑنے کا خدشہ بڑھ گیا ، صوبائی کابینہ نے فنڈز فراہم کرنے سے انکار کردیا ، جبکہ چیئرمین پی سی بی نجم سیٹھی کا کہنا ہے کہ اتوار کے میچز شیڈول کے مطابق لاہور میں ہوں گے دیگر میچز کے لیے نگراں حکومت کے ساتھ مذاکرات جاری ہیں۔ تجزیہ کاروں نے پنجاب حکومت کے انکار کو انتخابات سے جوڑتے ہوئے کہا ہے کہ یہ انتخابات سے فرار کا طریقہ ہے۔
تفصیلات کے مطابق پنجاب میں پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) سیزن 8 کے میچز کا انعقاد کھٹائی میں پڑتے ہوئے دکھائی دینے لگا۔ پنجاب کی نگراں کابینہ نے میچز کے تمام اخراجات برداشت کرنے سے انکار کردیا۔
یہ بھی پڑھیے
پی ایس ایل 8: اعظم خان کی دھواں دھار اننگزکی بدولت اسلام آباد نے کوئٹہ کو پچھاڑدیا
نگراں وزیراعلیٰ پنجاب محسن نقوی کا کہنا ہے کہ کابینہ نے پی ایس ایل کے میچز کے لیے 50 فیصد اخراجات دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ 25 کروڑ روپے پی سی بی ادا کرنے جبکہ پنجاب حکومت 25 کروڑ کے اخراجات برداشت کرے گی۔
پنجاب کی نگراں کابینہ کا کہنا ہے کہ پاکستان کرکٹ بورڈ اربوں روپے کماتا ہے ، بورڈ کو سیکورٹی کے لیے اخراجات خود برداشت کرنا چاہئیں۔
نگراں کابینہ کے ارکان چیئرمین پی سی بی اور بورڈ حکام سے ملاقات کے بعد فیصلے سے آگاہ کریں گے۔
دوسری جانب چیئرمین پاکستان کرکٹ بورڈ نجم سیٹھی نے کہا ہے کہ پی ایس ایل سیزن 8 کے اتوار کے میچز شیڈول کے مطابق لاہور قذافی اسٹیڈیم میں ہوں گے۔
نجی ٹی وی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے چیئرمین پی سی بی کا کہنا تھا کہ اتوار کے میچز شیڈول کے مطابق ہوں گے جبکہ دیگر میچز سے متعلق پنجاب کی نگراں حکومت سے مذاکرات جاری ہیں ، امید ہے کہ معاملات طے پاجائیں گے۔
پنجاب حکومت کی جانب سے سیکورٹی کے اخراجات برداشت نہ کرنے کے بیان پر تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ چونکہ پنجاب میں عام انتخابات کے لیے دباؤ ہے ، اس لیے پنجاب حکومت یہ جواز پیش کرے گی کہ ہمارے پاس تو پی ایس ایل کے میچز کو سیکورٹی فراہم کرنے کےلیے 50 کروڑ روپے نہیں ہیں ، تو عام انتخابات کے لیے اربوں روپے کہاں سے لائیں گے۔ جبکہ سندھ حکومت کراچی میں میچز کرانے پر راضی ہے کیونکہ سندھ میں عام انتخابات والا کوئی مسئلہ ہی نہیں ہے۔ا