بابر اعظم آرام کے نام پاک افغان سیریز سے باہر، شاداب خان کپتان مقرر

نئے اعلان کردہ اسکواڈ میں چار نئے کھلاڑی کو شامل کیا گیا ہے ، جن میں احسان اللہ، ایوب، طاہر اور زمان شامل ہیں۔

پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے پیر کے روز افغانستان کے خلاف تین میچز پر مشتمل ٹی ٹوئنٹی سیریز کے لیے 15 رکنی اسکواڈ کا اعلان کردیا ، بابر اعظم کی عدم موجودگی میں آل راؤنڈر شاداب خان کو ٹیم کی قیادت کے لیے منتخب کیا گیا ہے، شاہین شاہ آفریدی اور محمد رضوان کو آرام کا مشورہ دیا گیا ہے ، جبکہ دوسری جانب کل وقتی کپتان بابر اعظم نے اس فیصلے پر ناراضی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے انہیں اس بات سے فرق نہیں پڑتا کہ کپتان کون ہوگا مگر مجھ سے مشورہ کیا جانا چاہیے تھا۔

پی سی بی منیجنگ کمیٹی کے سربراہ نجم سیٹھی اور چیف سلیکٹر ہارون رشید نے آج لاہور میں مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے اعلان کیا کہ ٹیم کے مستقبل کے منصوبوں کو مدنظر رکھتے ہوئے اسکواڈ کو حتمی شکل دی گئی۔

یہ بھی پڑھیے

اولمپیئن ماہور شہزاد لگاتار 7ویں بار  بیڈمنٹن کی قومی چیمپئن بن گئیں

پی ایس ایل 8: پلے آف مرحلے کیلیے ٹیموں کی صف بندی مکمل

اسکواڈ

شاداب خان (کپتان) ، عبداللہ شفیق ، اعظم خان ، فہیم اشرف ، افتخار احمد ، احسان اللہ ، عماد وسیم ، محمد حارث ، محمد نواز ، محمد وسیم جونیئر ، نسیم شاہ ، صائم ایوب ، شان مسعود ، طیب طاہر ، زمان خان۔

افغانستان کے خلاف تین میچز پر مشتمل سیریز 24 سے 27 مارچ تک شارجہ میں کھیلی جائے گی۔

افغانستان اب تک مختلف "ملٹی نیشنل ایونٹس” میں پاکستان کے خلاف تین ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل اور چار ون ڈے انٹرنیشنل میچز کھیل چکا ہے ، مگر اسے ابھی کسی میچ میں کامیابی حاصل نہیں ہوئی ہے۔ تاہم یہ سیریز دونوں ممالک کے درمیان پہلی باضابطہ سیریز ہوگی۔

نئے اعلان کردہ اسکواڈ میں چار نئے کھلاڑی کو شامل کیا گیا ہے ، جن میں احسان اللہ، ایوب، طاہر اور زمان شامل ہیں۔

چیئرمین پی سی بی نجم سیٹھی کے بیان کے مطابق کپتان بابر اعظم کے ساتھ فخر زمان، حارث رؤف، محمد رضوان اور شاہین شاہ آفریدی کو آرام دیا گیا ہے۔ آصف علی، حیدر علی، محمد حسنین اور خوشدل شاہ بھی انتخابی عمل کے دوران حتمی اسکواڈ میں جگہ نہیں بنا سکے۔

واضح رہے کہ جن مذکورہ نو کھلاڑیوں کو ٹیم میں شامل نہیں کیا گیا ، یہ کھلاڑی اس اسکواڈ کا حصہ تھے جس نے گزشتہ سال آسٹریلیا میں انگلینڈ کے خلاف آئی سی سی مینز ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ 2022 کے فائنل کے لیے کوالیفائی کیا تھا۔

اس موقع پر چیئرمین پی سی بی نجم سیٹھی نے قومی کرکٹ کے کپتان شاداب خان کو نئی ذمہ داری سونپتے ہوئے مبارکباد بھی دی۔

نجم سیٹھی کا کہنا تھا کہ افغانستان کے خلاف سیریز میں جیت کے تسلسل یقینی بنانے کے لیے ماضی کے عظیم بلے باز محمد یوسف کو بیٹنگ کوچ کے طور پر برقرار رکھا گیا ہے۔

ٹیم کے سینئر کھلاڑیوں کو آرام دینے کے حوالے سے دلیل دیتے ہوئے قومی ٹیم کے چیف سلیکٹر ہارون رشید کا کہنا تھا کہ بورڈ نے معروف کھلاڑیوں کو آرام دے کر معیاری روٹیشن پالیسی پر عمل کیا اور اعلیٰ کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے ڈومیسٹک پرفارمرز کو بین الاقوامی سطح پر اپنی صلاحیتوں کا مظاہرہ کرنے کا موقع فراہم کیا ہے۔

ہارون رشید کا کہنا تھا کہ اس سیریز سے ہمیں ہمیں ان کھلاڑیوں کے مزاج اور صلاحیتوں کو جانچنے میں مدد ملے گی اور ہمیں اپنے کھلاڑیوں کے پول کو مزید مضبوط بنانے میں مدد ملے گی کیونکہ ہم اگلے سال ویسٹ انڈیز اور امریکہ میں ہونے والے T20 ورلڈ کپ کے لیے ایک مضبوط ٹیم تیار کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔

انہوں نے اس بات پر زور دے کر کہا کہ سلیکشن کمیٹی اس بات کو یقینی بنایا کہ ایک ایسی مضبوط ٹیم تشکیل دی جائے جو مضبوط افغانستان کی ٹیم کے خلاف سیریز جیتنے کی صلاحیت رکھتی ہو۔ انہوں نے کہا کہ ٹیم کو متوازن بنانے کے لیے پچھلی سیریز سے سات کھلاڑیوں کو برقرار رکھا گیا تھا۔

کپتان بابر اعظم کا بیان

دوسری جانب کپتان بابر اعظم کے قریبی ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ بابر اعظم اس فیصلے ناخوش ہیں اور انہوں نے کہا کہ کپتان کون بن رہا ہے انہیں اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا تاہم اس بارے میں ان سے مشورہ کیا جانا چاہیے تھا۔

متعلقہ تحاریر