بابر اعظم بدستور سلیکشن کے عمل کا لازمی حصہ ہوں گے، ہارون رشید
نئی سلیکشن کمیٹی میں منیجر اینالیٹکس اور ماہر کوچز کی شمولیت پاکستان کرکٹ کو نئی سمت میں لے جانے میں مددگارثابت ہوگی، چیف سلیکٹر
پاکستان کرکٹ ٹیم کے حوالے سے کچھ حلقو ں میں یہ افواہیں گردش کررہی تھیں کہ بورڈ کی جانب سے اعداد وشمار پر مشتمل حکمت عملی اپنائے جانے کے سبب ٹیم سلیکشن میں کپتان بابر اعظم کا کردار محدود کیا جارہے تاہم چیف سلیکٹر ہارون رشید نے ان افواہوں کو مستردکردیا ہے۔
ہارون رشید کا کہنا ہے کہ بابراعظم بدستور سلیکشن کے عمل کا لازمی حصہ ہوں گےاور ان کی رائے کو پہلے کی طرح پوری اہمیت دی جائے گی۔
یہ بھی پڑھیے
لنکا پریمیئر لیگ: کولمبو اسٹرائیکرز نے بابر اعظم کی خدمات حاصل کرلیں
سابق فاسٹ باؤلر محمد عامر کو ویرات کوہلی کی تعریف مہنگی پڑگئی مگر کیوں؟
نجی ٹی وی کے نمائندے سے بات کرتے ہوئے ہارون رشید نے کہاکہ اب کپتان سلیکشن کے معاملات پر براہ راست ہیڈ کوچ کےساتھ تبادلہ خیال کرسکے گا جوکہ ٹیم کے ساتھ ہوں گے۔ہارون رشید نے نئی سلیکشن کمیٹی میں منیجر اینالیٹکس اور ماہر کوچز کو شامل کرنے کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ یہ پاکستان کرکٹ کو ایک نئی سمت میں لے جانے میں مددگار ثابت ہوگا۔ انہوں نے حسن چیمہ کی تقرری کی خاص طور پر تعریف کی اوران کی شمولیت سے کمیٹی کو ملنے والے فوائد کی اہمیت پر زوردیا ۔
انہوں نے کہا کہ نئی سلیکشن کمیٹی میں ماہر کوچز کے ساتھ منیجر اینالیٹکس کو شامل کرنا پاکستان کرکٹ کو ایک نئی سمت میں لے جانے میں مددگار ثابت ہوگا۔ حسن چیمہ کی تقرری سے ہمیں فائدہ ہوگا۔
انہوں نے مزید ہاکہ جب اعداد و شمار کی بات آتی ہے تو لوگوں کو غلط فہمی ہوتی ہے، یہ سوچتے ہیں کہ یہ صرف کھلاڑیوں اور اس طرح کے ریکارڈز پر مشتمل ہے۔ اگر ایسا ہوتا تو ہم ویب سائٹس اور دیگر ذرائع سے خود اعداد و شمار اکٹھے کر سکتے تھے۔ اس میں ان گنت چیزیں شامل ہیں، جیسے کہ پچ کیسی ہے، صبح کا برتاؤ، دوپہر کے کھانے کے بعد اس سے کیا فرق پڑتا ہے، جہاں تیز گیند باز کامیاب ہو سکتے ہیں، یا کون سی پچ اسپنرز کو فائدہ پہنچا سکتی ہے“۔
انہوں نے ٹیم سلیکشن پر بات کرتے ہوئے کہاکہ جب ملک سے باہر کوئی ٹورنامنٹ یا سیریز ہوتی ہے تو ٹیم مینجمنٹ پلیئنگ الیون کے انتخاب کی ذمے دار ہوتی ہے تاہم میں ان سے واٹس ایپ کے ذریعے بھی رابطہ رکھوں گا، روٹیشن پالیسی یا 2 اسپنرز کھلانے جیسے معاملات پر تجاویز دیتا رہوں گا۔