انڈین کرکٹ ٹیم کی کرونا کے خلاف عطیے میں عدم دلچسپی
پیٹ کمنس نے انڈیا کے اسپتالوں کے لیے 50 ہزار ڈالر کی رقم عطیہ کرنےکا کہا ہے۔
انڈیا میں کرونا کی وباء کی صورت حال کے پیش نظر آسڑیلین کرکٹ ٹیم کے فاسٹ بالر پیٹ کمنس نے انڈیا کے اسپتالوں میں آکسیجن کی فراہمی میں مدد کے لیے پرائم منسٹر کیئرس فنڈ میں عطیہ جمع کروانے کا اعلان کیا ہے۔ جبکہ انڈین کرکٹ ٹیم کے کھلاڑیوں نے اب تک انڈیا میں کرونا کے بڑھتے ہوئے کیسز کے خلاف اب تک کوئی عطیہ نہیں کیا ہے۔
پیٹ کمنس انڈین پریمیر لیگ (آئی پی ایل) 2021 میں کولکتہ نائٹ رائیڈرز کا حصہ ہیں۔ انڈیا میں اکسیجن کی کمی کے پیش نظر پیٹ کمنس نے انڈیا کے اسپتالوں کے لیے 50 ہزار ڈالر کی رقم عطیہ کرنےکا وعدہ کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیے
انڈیا کے مسلمان شہری ہندوؤں کی مدد کے لیے سب سے آگے
پیٹ کمنس نے سوشل میڈیا پر انڈیا میں بڑھتے ہوئے کرونا کی وباء کے کیسز پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے اپنے آئی پی ایل کے ساتھیوں کو بھی انڈیا کی مدد کرنے کی درخواست کی ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ انڈیا میں اس بات پر کافی حد تک بحث ہوئی ہے کہ انڈیا میں کرونا کی وباء کے کیسز کی شرح زیادہ ہے تو کیا ان حالات میں آئ پی ایل جاری رہنا مناسب ہے؟ میرا خیال ہے کہ جب عوام لاک ڈاؤن میں ہے اور انڈیا اتنے مشکل وقت سے گزر رہا ہے اس میں آئی پی ایل لوگوں کو دن میں چند گھنٹے خوشی اور وقتی سکون فراہم کرسکتا ہے۔
— Pat Cummins (@patcummins30) April 26, 2021
پیٹ کمنس کا کہنا ہے کہ ’بطور کھلاڑی ہمیں ایک ایسا پلیٹ فارم ملا ہے جس کا ہم اچھے سے استعمال کرکے لاکھوں لوگوں تک رسائی حاصل کر سکتے ہیں۔ انڈیا کے حالات کو دیکھتے ہوئے میں نے انڈیا کے ہسپتالوں کے لیے آکسیجن کا سامان خریدنے کے لیے پی ایم کیئرس فنڈ میں 50 ہزار ڈالر کی رقم جمع کروائی ہے۔‘
پیٹ کمنس کی اس پوسٹ پر سوشل میڈیا کے صارفین نے انڈیا کی مدد پر ان کی تعریف کی ہے۔
Thank you so much💜 kindest gesture😊💜
— Positive Entropy 😷 (@EntropyPositive) April 26, 2021
This is why Pat Cummins is the greatest of all time. 🐐
— ɑeɡoη (@smirkesque) April 26, 2021
انڈیا میں کرونا کی وباء کے بڑھتے ہوئے کیسز کے باوجود انڈین کرکٹ ٹیم کا کوئی بھی کھلاڑی اپنے ملک کی مدد کے لیے اب تک سامنے نہیں آیا ہے۔ جبکہ انڈین کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان سچن تندولکر اور سابق کھلاڑی عرفان پٹھان بھی کرونا کی وباء کا شکار ہو چکے ہیں۔
— Sachin Tendulkar (@sachin_rt) March 27, 2021