فٹبال کے شائقین کی منظم تحریک جنم لے رہی ہے؟

اتوار کے روز مانچیسٹر یونائیٹڈ اور لیورپول کے مابین میچ مداحوں کے احتجاج کی وجہ سے منسوخ کردیا گیا تھا۔

یورپین سپر لیگ (ای ایس ایل) میں شمولیت کے خلاف مختلف بڑے یورپین فٹبال کلبز کے شائقین نے اپنے غصے کا اظہار کرنا شروع کردیا ہے۔ اتوار کے روز امن وامان کی ناقص صورتحال کے باعث مانچیسٹریونائیٹڈ اور لیورپول کے درمیان میچ ملتوی کردیا گیا۔

برطانیہ میں جاری فٹبال ایونٹ کے دوران اس وقت عجیب صورتحال پیدا ہو گئی جب مانچسٹر یونائیٹڈ کے سیکڑوں شائقین احتجاج کرتے ہوئے میدان میں داخل ہو گئے اور شدید نعرے بازی کرنے لگے۔

یہ بھی پڑھیے

پاکستان ٹیسٹ کیپ نمبر 244 کرکٹر ساجد خان کے نام

یہ میچ برطانیہ کے تاریخی شہر اولڈ ٹریفورڈ میں کھیلا جانا تھا۔ مانچیسٹر یونائیٹڈ اور لیورپول کی ٹیمیں ایک دوسرے کے مدمقابل تھیں۔ امید کی جا رہی تھی کہ دونوں ٹیمز کی جانب سے شائقین کے لیے بہترین کھیل پیش کیا جائے گا مگر احتجاج کی وجہ سے ایسا ممکن نہ ہو سکا اور منتظمین نے مجبوراً کھیل کو منسوخ کردیا تھا۔

یورپین سپر لیگ
Courtesy: Sky Sports

غیرملکی میڈیا کے مطابق یہ مظاہرین دراصل مانچسٹر یونائیٹڈ کے ناراض مداح تھے جو مطالبہ کر رہے تھے کہ امریکی مالکان سے ان کے پسندیدہ کلب کو واپس لیا جائے۔

فٹبال اسپورٹرز ایسوسی ایشن (ایف ایس اے) کے چیئرمین میلکم کلارک نے یورپین سپر لیگ میں شامل ہونے والے دیگر انگلش کلبز کے شائقین کی جانب سے مزید مظاہروں کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔

میلکم  کلارک کا کہنا ہے کہ کلب مالکان کے خلاف مشترکہ آواز بلند ہورہی ہے اور اگر شائقین سیزن کے دوران احتجاج کرنا چاہتے ہیں تو میں سمجھتا ہوں کہ یہ بالکل ٹھیک ہے۔

خیال رہے کہ مانچسٹر یونائیٹڈ کے مداح اپنی پسندیدہ ٹیم کے ساتھ بہت جذباتی وابستگی رکھتے ہیں، ان کی جانب سے عرصہ دراز سے یہ مطالبہ سامنے آتا رہا ہے کہ کلب کے حوالے سے کوئی بھی فیصلہ انہیں پوچھے بغیر نہیں کرنا چاہیے تھا۔

مانچسٹر یونائیٹڈ، مانچسٹر سٹی، لیورپول، آرسنل، چیلسی اور ٹوٹنہم نے نئی فٹبال لیگ شروع کی ہے، تاہم مانچسٹر یونائیٹڈ، مانچسٹر سٹی، لیورپول، آرسنل، چیلسی اور ٹوٹنہم پرمشتمل نئی یورپین سپرلیگ (ای ایس ایل) مداحوں اور مخالفین میں گھر گئی ہے۔

یورپین سپر لیگ
BBC

یورپین سپر لیگ (ای ایس ایل) کے تنازعے کے حل کے لیے برطانوی وزیراعظم بورس جانسن نے گذشتہ ماہ ای ایس ایل میں شمولیت کرنے والی فٹبال ٹیموں کی انتظامیہ سے ملاقات کرنے کا اعلان کیا تھا۔

متعلقہ تحاریر