شکیب الحسن بنگلہ دیش کرکٹ ٹیم کے بگڑے بچے؟
آئی سی سی نے 2019 میں شکیب الحسن پر 2 سال کی پابندی عائد کردی تھی۔

بنگلہ دیش کرکٹ ٹیم کے آل راؤنڈر شکیب الحسن نے اپنے غیر مناسب رویے کے باعث ایک مرتبہ پھر شہ سرخیوں میں جگہ بنالی ہے۔ ڈھاکہ پریمیئر لیگ کے میچ کے دوران گراؤنڈ میں کی جانے والی بدتمیزی شکیب الحسن کے کیریئر کا کوئی پہلا واقعہ نہیں ہے۔
شکیب الحسن کو بنگلہ دیش کرکٹ ٹیم کا بگڑا ہوا بچہ کہا جائے تو غلط نہ ہوگا۔ اس بگاڑ کے پیچھے کوئی اور نہیں بلکہ خود بنگلہ دیش کرکٹ بورڈ کا ہاتھ ہے۔ بنگلہ دیش کرکٹ بورڈ کا سزا و جزا کا اپنا ایک نظام ہے اور اسی نظام نے شکیب الحسن کو بگاڑنے میں اہم کردار ادا کیا۔
چند روز قبل شکیب الحسن ایک مرتبہ پھر خبروں میں آئے جب ڈھاکہ پریمیئر لیگ کے ایک میچ کے دوران نہ صرف انہوں نے امپائر کے ساتھ 2 مرتبہ بدتمیزی کی بلکہ گراؤنڈ سے وکٹ بھی اکھاڑ دی۔ اس غیر مناسب رویے کی وجہ سے معروف کھلاڑی پر 3 میچز کی پابندی اور 5 لاکھ ٹکا جرمانے کی سزا سنادی گئی۔
Shakib Al Hasan completely lost his cool yesterday in the Dhaka Premier League… twice 👀 pic.twitter.com/PcfzqugcdE
— ESPNcricinfo (@ESPNcricinfo) June 12, 2021
یہ بھی پڑھیے
رونالڈو کا مداحوں کو پانی پینے کا مشورہ کوکا کولا کو لے ڈوبا
ابہانی لمیٹڈ اور محمڈن اسپورٹنگ کلب کے درمیان کھیلے جانے والے میچ میں شکیب الحسن کا پارہ اس وقت چڑھا جب امپائر نے ایل بی ڈبلیو کی اپیل کو مسترد کردیا۔ شکیب الحسن نے وکٹوں کو لات رسید کردی اور امپائر عمران پرویز کے ساتھ بدتمیزی بھی کی۔ دوسری مرتبہ شکیب الحسن نے بدتمیزی کا مظاہرہ اس وقت کیا جب بارش شروع ہونے پر دوسرے امپائر محفوظ الرحمٰن نے کور میدان میں لانے کا اشارہ کیا۔ اس موقع پر شکیب الحسن امپائر کی جانب دوڑے اور انہوں نے غصے کے عالم میں وکٹوں کو اکھاڑ پھینکا۔ صرف یہی نہیں بلکہ انہیں میدان سے باہر جانے سے بھی روکنے کی کوشش کی۔
یہ دونوں واقعات میدان کے اندر پیش آئے جنہیں سب نے دیکھا لیکن شکیب الحسن میدان کے باہر ابہانی لمیٹڈ کی ٹیم کے کوچ خالد محمود سے بھی دست و گریباں ہوئے تھے۔ حیران کن طور پر کسی کھلاڑی نے بھی بیچ بچاؤ نہیں کرایا تھا۔ اس سے یہ بات واضح ہوتی ہے کہ بنگلہ دیش کی ڈومیسٹک کرکٹ میں امپائرز کی کوئی عزت نہیں ہے۔ اس طرح کے واقعات رونما ہونا انتہائی شرم کا مقام ہے۔
گزشتہ 10 برس کے دوران شکیب الحسن کی بدتمیزی کے کئی ایسے قصے ہیں جو کہ گراؤنڈ کے اندر اور باہر رونما ہوئے مگر بنگلہ دیش کرکٹ بورڈ کی انتظامیہ نے اس پر خاموشی اختیار کیے رکھی اور انہیں بچانے کے لیے قواعد میں تبدیلی کی۔
سال 2019 میں آئی سی سی نے شکیب الحسن پر 2 سالہ پابندی عائد کردی تھی۔ یہ سزا انہیں بکی کے ملنے کی رپورٹ نہ کرنے کی پاداش میں ہوئی تھی۔
سال 2015 میں شکیب الحسن نے امپائر تنویر احمد کے ساتھ بدتمیزی کی تھی جس کی وجہ سے ان پر ایک میچ کی پابندی لگائی گئی۔
سال 2014 میں سری لنکا سے میچ کے دوران شکیب الحسن نے ڈریسنگ روم میں بیٹھ کر نازیبا اشارے کیے تھے جو کہ کیمرے میں محفوظ ہوگئے تھے۔ اس حرکت پر 3 ون ڈے میچز کی پابندی اور جرمانے کی سزا سنائی گئی تھی۔
یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ بنگلہ دیش میں امپائرز کے متنازع فیصلے عام ہوچکے ہیں مگر جس طرح بنگلہ دیش کرکٹ بورڈ شکیب الحسن کو سیدھی راہ دکھانے میں ناکام ہے اسی طرح اس مسئلے کا حل بھی اب تک نہیں ڈھونڈا جاسکا ہے۔