اسلام آباد بمقابلہ پشاور زلمی: کرکٹ کی جیت ہوئی

دونوں حریف ٹیموں نے مجموعی طور پر 479 رنز بنائے۔

پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کی تاریخ میں پہلی مرتبہ ایک ہی میچ میں دونوں حریف ٹیموں کی جانب سے کُل 400 سے زیادہ رنز بنائے گئے ہیں۔ اسلام آباد یونائیٹڈ کا پہاڑ جیسا ہدف پشاور زلمی پورا تو نہ کر سکی لیکن پھر بھی شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔

ابوظہبی میں کھیلے گئے پاکستان سپر لیگ کے چھٹے سیزن کے 26ویں میچ میں پشاور زلمی کے کپتان وہاب ریاض نے ٹاس جیت کر پہلے فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔ اسلام آباد یونائیٹڈ نے میچ کے آغاز سے ہی شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کیا اور پشاور زلمی کی بہترین بولنگ کا سامنا کرتی رہی۔

اسلام آباد یونائیٹڈ کے قائم مقام کپتان عثمان خواجہ نے بہترین بلے بازی کرتے ہوئے 105 رنز کی ناقابلِ شکست اننگز کھیلی جس میں 13 چوکے 3 چھکے بھی شامل رہے۔

یہ بھی پڑھیے

شکیب الحسن بنگلہ دیش کرکٹ ٹیم کے بگڑے بچے؟

اسلام آباد یونائیٹڈ کے دیگر کھلاڑیوں میں کولن منرو نے 28 گیندوں پر 48 رنز، برینڈن کنگ نے 22 گیندوں پر 46 رنز اور آصف علی نے 14 گیندوں پر 43 رنز بنائے۔ ٹیم نے مقررہ 20 اوورز میں صرف 2 وکٹوں کے نقصان پر رنز کی بھرمار کرتے ہوئے 247 کا اسکور بنادیا۔

اسلام آباد یونائیٹڈ کے پہاڑ جیسے ہدف کے تعاقب میں پشاور زلمی نے بھی شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کیا لیکن ہدف پورا نہیں کرسکی۔ ٹیم مقررہ 20 اوورز میں 232 رنز ہی بنا سکی۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ یہاں بہت بڑے ہدف کے باوجود اسلام آباد یونائیٹڈ کو محض 15 رنز سے فتح حاصل ہوئی ہے۔

یہ پی ایس ایل کی تاریخ کا پہلا میچ ہے جس میں حریف ٹیموں نے مجموعی طور پر 400 سے زیادہ رنز بنائے ہیں۔ اس سے قبل سب سے بڑے اسکور 238 رنز کا اعزاز بھی اسلام آباد یونائیٹڈ کے پاس ہی تھا جو 2019 میں لاہور قلندرز کے خلاف بنایا تھا۔

اس شاندار میچ سے کرکٹ شائقین تو محظوظ ہوئے ہی لیکن پاکستان کے صحافی بھی متاثر ہوئے ہیں۔ اسپورٹس جرنلسٹ فیضان لاکھانی نے ٹوئٹر پر لکھا کہ اس میچ میں مجموعی طور پر 479 رنز بنائے گئے ہیں جو ڈومیسٹک ٹورنامنٹس اور پی ایس ایل کی تاریخ میں اب تک کا سب سے زیادہ اسکور ہے۔

خاتون کرکٹ اینکر عالیہ رشید نے اس شاندار کھیل پر اسلام آباد یونائیٹڈ کو مبارکباد دی اور پشاور زلمی کی کارکردگی کی تعریف کی۔

سینیئر صحافی و سیاسی تجزیہ کار مظہر عباس نے ٹوئٹر پر لکھا کہ قطع نظر اس کے کہ کون جیتا، یہ پاکستان سپر لیگ کا اب تک کا سب سے بہترین میچ تھا۔

سینیئر صحافی مبشر زیدی نے اسے میچ آف دی ٹورنامنٹ قرار دیا۔

ٹی وی میزبان اور کامیڈین شفاعت علی بھی اس میچ سے متاثر ہوئے۔

متعلقہ تحاریر