سمیع اللہ کا مجسمہ، وہی ہوا جو ملک میں ہاکی کے ساتھ ہوا

لیجنڈری کھلاڑی سمیع اللہ خان ہاکی کے کھیل میں ’فلائیگ ہارس‘ کے نام سے جانے جاتے تھے۔

جس طرح سے پاکستان کے قومی کھیل ہاکی کو چرا لیا گیا بالکل ویسے ہی صوبہ پنجاب کے ضلع بہاولپور کے شہریوں نے سابق اولمپیئن سمیع اللہ خان کے مجسمے سے ہاکی اور گیند چوری کر لیے ہیں۔

بہاولپور پولیس نے سمیع اللہ خان کے مجسمے سے ہاکی اور گیند چوری کا مقدمہ نامعلوم ملزم کے خلاف درج کرکے تفتیش شروع کردی ہے۔

یہ بھی پڑھیے

پاکستان کی ٹی ٹوئنٹی میں شاندار کارکردگی، کیا بھارت تیار ہے؟

مقدمہ درج کرانے والے شخص محمد سلمان نے موقف اختیار کرتے ہوئے بتایا کہ سمیع اللہ چوک پر نصب مجسمے کو وہ روزانہ آتے جاتے دیکھتا تھا۔ 5 روز قبل مجسمے سے ہاکی اور گیند غائب تھا، جبکہ سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ویڈیو میں ایک نامعلوم شخص کو مجسمے کے ساتھ نازیبا حرکات کرتے ہوئے دیکھ کر دکھ ہوا، اس لیے ملزم کے خلاف کارروائی کی جائے۔

دنیا بھر اپنی برق رفتاری کی وجہ سے ’فلائیگ ہارس‘ کے نام سے مشہور سمیع اللہ خان کا مجسمہ گزشتہ ماہ ان کے آبائی شہر بہاولپور کے علاقے ماڈل ٹاؤن میں نصب کیا تھا۔

سمیع اللہ ہاکی

کنٹونمنٹ بورڈ بہاولپور کے ترجمان چوہدری شفیق نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ کنٹونمنٹ بورڈ کی جانب سے شہر کے مختلف مقامات پر مشہور شخصیات کے مجسمے نصب کرنے کا فیصلہ کیا گیا تھا اور اس سلسلے میں سب سے پہلے ہاکی کے عظیم کھلاڑی سمیع اللہ خان کا مجسمہ ان کے گھر کے قریب نصب کیا گیا تھا۔

ترجمان کنٹونمنٹ بورڈ کا کہنا ہے کہ لوگوں میں ذہنی شعور کو مزید اجاگر کرنے کی ضرورت ہے۔ میری حکام بالا سے درخواست ہے کہ ملزم کو جلد از جلد گرفتار کرکے کیفرکردار تک پہنچایا جائے۔ انہوں نے مزید کہا ہے کہ عظیم کھلاڑی کے مجسمے کے ساتھ دوبارہ گیند اور ہاکی کو نصب کردیا گیا ہے۔

دوسری جانب ڈی پی او بہاولپور محمد فیصل نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ پولیس نے سی سی ٹی وی فوٹیج حاصل کرلی ہیں جلد ملزم تک پہنچ جائیں گے۔ انہوں نے کہا ہے کہ سمیع اللہ خان پاکستان کے عظیم ہیرو ہیں کسی کو پاکستان کا نام روشن کرنے والوں کی توہین کی اجازت نہیں دیں گے۔

سیکرٹری ہاکی ایسوسی ایشن بہاولپور بابر نثار نے کہا ہے کہ اس طرح کے عمل  سے نہ صرف ہاکی بلکہ بہاولپور کا نام بدنام کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔

سمیع اللہ خان کے مجسمے سے ہاکی اور گیند کے چوری ہونے کے بعد سوشل میڈیا پر صارفین کی جانب سے اس مذموم حرکت پر غم و غصے کا اظہار کیا جارہا ہے۔

سوشل میڈیا صارف شیر نواز نے افسوس کا  اظہار کرتے ہوئے لکھا ہے کہ "یہ ہاکی اور گیند سمیع اللہ خان سے چرائی نہیں گئی بلکہ یہ بتایا گیا ہے کہ ہم نے یہ کھیل پاکستان سے ویسے ہی چوری کرلیا ہے۔”

محمد اشتیاق نامی صارف نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے لکھا ہے کہ "چوروں نے گیند اور ہاکی چُرا لیا ہے۔ اب یہ مجسمہ ایسا دکھتا ہے۔”

سمیع اللہ ہاکی

ایک اور سوشل میڈیا صارف محمد انس منور نے لکھا ہے کہ "ہم کیسے لوگ ہیں؟ پہلے مجسمے سے گیند چرا لی گئی پھر ہاکی۔”

لیجنڈری کھلاڑی سمیع اللہ خان 6 ستمبر 1951 کو بہاولپور کے پیدا ہوئے تھے۔ سمیع اللہ نے 1976 کے مانٹریال اولمپکس سے 1982 تک منعقد ہونے والے ہاکی کے متعدد عالمی ٹورنامنٹس میں پاکستان کی نمائندگی کی تھی اور کئی شاندار گول کرکے پاکستان کو کامیابی سے ہمکنار کرایا تھا۔ حکومت پاکستان نے سمیع اللہ خان کی خدمات کو سراہتے ہوئے صدارتی تمغہ برائے حسن کارکردگی سے بھی نوازا تھا۔

متعلقہ تحاریر