ارشد ندیم اولمپکس میں پاکستان کی آخری امید

ارشد ندیم نے دوسرے راؤنڈ میں اپنا نیزہ  85.16 میٹر دور پھینک کر میڈل راؤنڈ کے لیے کوالیفائی کرلیا۔

پاکستانی ایتھلیٹ ارشد ندیم ٹوکیو اولمپکس کے جیولین تھرو مقابلوں کے فائنل راؤنڈ میں پہنچ گئے ہیں۔ وہ اولمپکس کھیلوں کے کسی فائنل میں پہنچنے والے پہلے پاکستانی ہیں۔ صارفین ان کے پاکستان کے لیے میڈل جیتنے کے لیے پرامید ہیں۔

ٹوکیو اولمپکس میں حصہ لینے والے پاکستان کے 10 میں سے 9 ایتھلیٹس کھیلوں سے باہر ہوگئے ہیں۔ اب جیولین تھرو مقابلوں میں پاکستانی ایتھلیٹ ارشد ندیم ملک کی آخری امید بن کر سامنے آئے ہیں۔ جیولین تھرو کے مقابلوں میں پاکستانی ایتھلیٹ دوسرے راؤنڈ میں اپنا نیزہ  85.16 میٹر دور پھینکنے میں کامیاب ہوئے اور اس طرح انہوں نے میڈل راؤنڈ کے لیے کوالیفائی کرلیا ہے۔

اس کھیل میں دنیا کے 32 ایتھلیٹس نے حصہ لیا جس میں انہیں فائنل تک رسائی کے لیے 83.5 میٹر کی تھرو درکار تھی۔ پاکستانی ایتھلیٹ پہلے راؤنڈ میں78.5 میٹر کی تھرو کر سکے جبکہ دوسرے راؤنڈ میں انہوں نے 85.16 کی تھرو کرکے فائنل کے لیے کوالیفائی کیا۔

یہ بھی پڑھیے

ٹوکیو اولمپکس میں خواتین ایتھلیٹس کی تعداد زیادہ کیوں؟

جیولین تھرو میں بھارت کے ایتھلیٹ نیرج چوپڑا 86.65  میٹر کی تھرو کے ساتھ پہلی پوزیشن پر رہے، جرمنی  کے جوہانیس ویٹر 85.64 میٹر کے ساتھ دوسری جبکہ پاکستانی ایتھلیٹ ارشد ندیم 85.16  میٹر کی تھرو کے ساتھ تیسری پوزیشن پر رہے۔

ارشد ندیم نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ وہ فائنل میں پہنچنے پر بہت خوش ہیں۔ انہوں نے دعائیں اور سپورٹ کرنے پر پاکستانی قوم کا شکریہ ادا کیا۔ قومی ایتھلیٹ نے امید ظاہر کی کہ وہ اچھی کارکردگی دکھا کر پاکستان کے لیے میڈل جیتیں گے۔

ٹوکیو اولمپکس میں جیولین تھرو کے فائنل مقابلے 7 اگست کو پاکستانی وقت کے مطابق  شام 4 بجے ہوں گے۔

متعلقہ تحاریر