بھارت کی کشمیر پریمیئر لیگ کی مفت تشہیر

انگلینڈ کے سابق اسپنر مونٹی پنیسر نے بھارتی دھمکیوں کا بھانڈا پھوڑ دیا۔

بھارتی کرکٹ بورڈ کی سرتوڑ کوششوں کے باوجود کشمیر پریمیئر لیگ (کے پی ایل) کا شاندار آغاز ہوگیا۔ انڈیا نے پاکستان کی دشمنی میں کشمیر پریمیئر لیگ کی دنیا بھر میں مفت تشہیر کردی۔

بھارت کبھی کبھار اپنی دشمنی میں اس قدر آگے نکل جاتا ہے کہ پاکستان کا فائدہ کرادیتا ہے۔ کشمیر پریمیئر لیگ اس کی واضح مثال ہے۔ یہ لیگ دنیا بھر میں شاید اتنی شہرت نہ پاتی اگر بھارت نے کشمیر کے معاملے پر پاکستان سے دشمنی کا واویلا نہ مچایا ہوتا۔ بھارتی کرکٹ بورڈ کی سرتوڑ کوششوں کے باوجود کشمیر پریمیئر لیگ کا رنگا رنگ آغاز ہوگیا۔ اس حوالے سے کرکٹ شائقین سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر دلچسپ تبصرے کررہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیے

بھارت حادثاتی طور پر کھیلوں کے میدانوں میں پاکستان کے مدمقابل

بھارتی کرکٹ بورڈ (بی سی سی آئی) نے انٹرنیشل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) کو کشمیر پریمیئر لیگ کو منظور نہ کرنے کے حوالے سے درخواست دی تھی جسے مسترد کردیا گیا۔ بی سی سی آئی کے خط میں کشمیر کی حیثیت کو متنازع قرار دیتے ہوئے لیگ پر پابندی عائد کرنے کو کہا تھا جس پر آئی سی سی کے ترجمان نے واضح الفاظ میں کہہ دیا کہ ڈومیسٹک کرکٹ ان کا دائرہ اختیار نہیں اس لیے وہ اس میں ملوث نہیں ہو سکتے۔

پھر یہ بات سامنے آئی کہ بھارتی کرکٹ بورڈ، آئی سی سی کے رکن ممالک پر زور ڈال رہا ہے کہ وہ اپنے کھلاڑیوں کو کے پی ایل میں شرکت سے روکیں۔ سابق جنوبی افریقی بلے باز ہرشل گبز کے ٹوئٹ نے بھارت کا بھانڈا پھوڑ دیا۔ ٹوئٹر پوسٹ میں لکھا کہ انہیں انڈیا کی طرف سے دھمکایا جا رہا ہے کہ اگر وہ لیگ کا حصہ بنے تو مستقبل میں انڈیا میں کرکٹ سے متعلق کسی بھی کام کے سلسلے میں داخل نہیں ہوسکیں گے۔ ہرشل گبز نے اس دھمکی کو مضحکہ خیز قرار دیا۔

ہرشل گبز بھارتی دھمکی کو خاطر میں نہ لاتے ہوئے گزشتہ روز مظفر آباد پہنچ گئے۔

کے پی ایل کی افتتاحی تقریب میں صدر آزاد کشمیر سردار مسعود خان نے اس بات پر ہرشل گبز کا شکریہ بھی ادا کیا۔

واضح رہے انگلینڈ کے سابق اسپنر مونٹی پنیسر نے گزشتہ روز پریس کانفرنس میں انکشاف کیا کہ کے پی ایل میں شرکت نہ کرنے کے فیصلے کے پیچھے بھارتی دباؤ تھا۔ مونٹی پنیسر نے بتایا کہ انہیں بی سی سی آئی کی طرف سے انگلینڈ کرکٹ بورڈ اور یوکے پروفیشنل کرکٹ ایسوسی ایشن کے ذریعے ویزا منسوخ کرنے کی دھمکیاں ملی تھیں۔

متعلقہ تحاریر