رمیز راجہ اور پاکستان کرکٹ کے لیے خوشخبریوں سے بھرپور دن

نیوزی لینڈ کا کرکٹ بورڈ دوبارہ پاکستان کا دورہ کرنے کا پروگرام بنا رہا ہے اور اس سے متعلق اگلے ہفتے اچھی خبر سامنے آئے گی

چیئرمین پاکستان کرکٹ بورڈ رمیز راجہ نے سینیٹ کی کمیٹی کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ ’ہماری بہترین حکومت عملی اور عالمی سطح پر دباؤ بڑھانے سے نیوزی لینڈ کا کرکٹ بورڈ دوبارہ پاکستان کا دورہ کرنے کا پروگرام بنا رہا ہے اور اس سے متعلق اگلے ہفتے اچھی خبر سامنے آئے گی‘ ’ہم نے کرکٹ ٹیم کو بہترین اور کرکٹ اکانومی بنانا ہے،  کم از کم پاکستان ایشیا کی دوسری بہترین کرکٹ اکانومی ہو۔‘۔

چیئرمین پی سی بی رمیز راجہ نے سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے بین الصوبائی رابطہ کو انگلینڈ اور نیوزی لینڈ کی کرکٹ ٹیموں کی جانب سے دورہ پاکستان کی منسوخی سے متعلق بریفنگ دیتے ہوئے بتایا ہے کہ  ‘انٹرنیشنل کرکٹ کونسل آئی سی سی  90 فیصد فنڈ بھارتی کرکٹ سے اکٹھا کرتا ہے  اس طرح پاکستان کرکٹ بورڈ کے مالی معاملات بالواسطہ طور پر بھارت  پر منحصر ہیں ہمیں آئی سی سی پر انحصار کم سے کم کرنا ہوگا اور سالانہ اس میں دس فیصد کمی لانا ہوگی تاکہ کوئی بھی ٹیم مستقبل میں ہمارے ساتھ ایسا نہ کرے۔’

یہ بھی پڑھیے

پی سی بی کی مالی مشکلات کم کرنے کےلئے رمیز راجہ کا انوکھا اقدام

سابق ٹیسٹ کرکٹر وقار یونس کا دیرینہ دوست رمیز راجہ کے نام پیغام

چیئرمین پی سی بی کا کہنا تھا کہ’انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی ) 90 فیصد فنڈ بھارتی کرکٹ سے اکٹھا کرتا ہے اور اگر بھارتی  وزیراعظم یہ فیصلہ کر لیں کہ ان کے ملک سے اکٹھا کیے گئے فنڈز میں سے پاکستان کو پیسے نہیں دیے جائیں گے تو پاکستان کرکٹ بورڈ بالکل بیٹھ جائے گا۔’

انھوں نے بتایا کہ  ‘انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کو ’پاکستان سے کوئی زیادہ دلچسپی نہیں ہے کیونکہ ہماری کرکٹ معاشی حالت  کمزور ہے۔خود پاکستان آئی سی سی کو ’ٹکہ‘ بھی نہیں دیتا،  اگر پاکستان کے معاشی معاملات مضبوط ہو تو پھر نیوزی لینڈ اور انگلینڈ کی طرح ’کوئی ٹیم آدھے گھنٹے میں ہمیں چھوڑ کر نہیں جائے گی‘۔

اس سے قبل چیئرمین پی سی بی نے انگلینڈ اینڈ ویلز کرکٹ بورڈ (ای سی بی) کے چیئرمین آئن واٹمور کے عہدے سے استعفیٰ کی خبر کو اپنے آفیشل ٹوئٹر اکاؤنٹ سے شیئر کی جس کے بعد  رمیز راجہ نے کہا کہ اس سے پہلے ٹوئٹ غلطی سے ان کے اکاؤنٹ پر شیئر ہوگیا تھا۔

رمیز راجہ

واضح رہے کہ برطانوی میڈیا کا کہنا تھا کہ آئن واٹمور نے اپنی مدت ملازمت پوری ہونے سے قبل ہی عہدے سے استعفیٰ دیا ہےان کے عہدے کی مدت پانچ برس تھی جبکہ وہ اس عہدے پر صرف 10 ماہ ہی فائز رہے, انگلینڈ کرکٹ ٹیم کے دورہ پاکستان کی منسوخی کی وجہ سے آئن واٹمور دباؤ کا شکار تھے۔

متعلقہ تحاریر