ایک اور لیجنڈ حکومتی توجہ کا منتظر

پاکستانی حکومتوں کا المیہ رہا ہے کہ انھوں  نے زیادہ تر اپنے ہیروز کو خراج تحسین کے بجائے خراج عقیدت دیا ہے

پاکستانی حکومتوں کا المیہ رہا ہے کہ انھوں  نے زیادہ تر اپنے ہیروز کو خراج تحسین کے بجائے خراج عقیدت دیا ہے، ہمارے لیجنڈز زندگیوں میں سختیاں برداشت کرتے ہوئے حکومتی توجہ کے منتظر رہتے ہوئے جہاں فانی سے کوچ کرجاتے ہیں اور ان کے جانے کےبعد حکومتیں بڑے بڑے اعلانات اور اعزازات دیتی ہے، ان کی زندگیوں میں ان کی قدر نہیں کی جاتی۔

سماجی رابطوں کی ویب سائٹس پر پاکستان کے مایا ناز باؤلر سرفراز نواز کی ویڈیو وائرل ہوئی ہے جس میں دیکھا جاسکتا ہے کہ وہ واکر کے سہارے چلنے پرمجبور ہیں، سرفراز نواز اہلخانہ کے ہمراہ کئی برس سے لندن میں میں مقیم ہیں اور حالیہ مالی مشکلات کا شکار ہیں۔

یہ بھی پڑھیے

پاکستان کرکٹ بورڈ محمد عباس کا ٹیلنٹ ضائع نہ کرے

سابق ٹیسٹ کرکٹر وقار یونس کا دیرینہ دوست رمیز راجہ کے نام پیغام

تفصیلات کے مطابق سینئر صحافی رؤف کلاسرا نے اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ سے سابق فاسٹ باؤلر سرفراز نوازکی ایک ویڈیو  شیئر کرتے ہوئے لکھا ہے کہ 1971 میں تن تنہا آسٹریلین کرکٹ  ٹیم کا جنازہ نکالنے والے، وزیراعظم عمران خان کو وہ سوئینگ سیکھانے والے کے جس نے آنے والے دنوں میں پاکستانی باولرز  کو غیر معمولی بنادیا تھا آج وہ صحت کی بری حالت میں ہے، پاکستان کرکٹ بورڈ کو چاہئے کہ وہ ان  کی پینشن اور دیگرواجبات کی ادائیگی کےساتھ ساتھ مشکل وقت میں ان کی مدد کریں۔

گذشتہ روز سے سماجی رابطوں کی ویب سائٹس پر سابق فاسٹ بولر سرفراز نواز کی ایک ویڈیو وائرل ہوئی ہے جس میں دیکھا جاسکتا ہے کہ سرفراز نواز واکر کے سہارے چل رہے ہیں، فاسٹ بولر سرفراز نواز ہڈیوں کے عارضہ میں مبتلا ہیں اور کئی ماہ سے چلنے پھرنے میں مشکلات  کا سامنا کررہے ہیں ، ذرائع کا کہنا ہے کہ سرفراز نواز  مالی مشکلا ت کابھی شکار ہیں ۔

رؤف کلاسرا کی جانب سے سرفراز نواز کی ویڈیو شیئر کئے  جانے پر صارفین نے  حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ قومی ہیروں کی مشکل وقت میں مدد کی جائے ، ایک صارف نے لکھا ہے کہ ہمارا یہ المیہ رہا ہے کہ جب تک قومی ہیرو زندہ ہوتا ہے اس کی کوئی قدر نہیں ہوتی لیکن جیسے ہی وہ اس دنیا سے رخصت ہوتا ہے تو اس کے لئے بڑے بڑے اعزازات دیئے جاتے ہیں ، اس کی زندگی میں کوئی پوچھتا نہیں ہےکہ وہ کس حالت میں ہے۔

سرفرازنواز نے  45 ون ڈے انٹرنیشنل  میں پاکستان کی نمائندگی کرتے ہوئے 63 وکٹیں حاصل کیں ، ون ڈے میچوں میں ان کی بہترین بولنگ 27 رنز دے کر 4 وکٹیں رہی، انھوں نے  نے 55 ٹیسٹ میچوں میں 32 اعشاریہ 75 کی اوسط سے 177 وکٹیں حاصل کیں ، ٹیسٹ میں اُن کی بہترین بولنگ 125 رنز کے عوض 11وکٹیں رہی۔

متعلقہ تحاریر