بھارتی میڈیا نے ‘حیدر علی’ کو پاکستان کا روہت شرما قرار دےدیا

حیدر علی کو انڈر19 ورلڈ کپ میں کھیلتے دیکھ کر سابق کرکٹرز نے کہا تھا کہ اس کا مستقبل عمدہ ہے

پاکستان کےتاریخی شہر اٹک سے تعلق رکھنےوالے بیس سالہ حیدر علی نے اپنی شاندار بیٹنگ سے روایتی حریفوں کو بھی تعریف پر مجبور کردیا ہے ، سرحد پار بھارتی میڈیا حیدر علی  کی عمدہ  بلے بازی کو معروف  کرکٹر روہت شرما سے تعبیرکررہے ہیں ،بھارتی میڈیا نے حیدر علی کو پاکستان  کا روہت شرما قرار دے دیا ہے۔

آئندہ چوبیس اکتوبر کو ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں جہاں ایک جانب بھارتی سیاستدان اور دیگر  شدت پسند عناصر پاکستان کے ساتھ بھارت  کے کرکٹ کے میچ منعقد کرنے کے خلاف ہیں اور اس حوالے سے احتجاج کررہے ہیں، ذرائع کا کہنا ہے کہ بھار تی کرکٹ ٹیم پر پاکستان  کے ساتھ کرکٹ میچ کا بہت دباؤ ہے تو دوسری جانب بھارتی میڈیا نے پاکستان کی عمدہ بیٹنگ لائن کا اعتراف کرتےہوئے پاکستان کے مڈل  آرڈر بیٹسمین  حیدر علی کو پاکستانی ٹیم کا روہت شرما  قرار دے دیا ہے۔

 

یہ بھی پڑھیے

پاکستان کرکٹ ٹیم کی نئی کِٹ کی رونمائی، سبز رنگ چھا گیا

پی سی بی کی مالی مشکلات کم کرنے کےلئے رمیز راجہ کا انوکھا اقدام

بھارتی اخبار "انڈین ایکسپریس” نے اپنی رپورٹ  میں حیدر علی کی بیٹنگ کی صلاحیتوں کی تعریف کرتے ہوئے کہا ہے کہ نوجوان بلے باز حیدر علی پاکستان کی بیٹنگ لائن کےلئے ایک نئی امید ہیں   اخبار لکھتا ہے کہ  حیدرعلی  انتہائی کم تجربے کے باوجود پراعتماد انداز میں کھیل رہے ہیں ان کا کرکٹ کا مستقبل بہت تابناک ہے ۔

واضح رہے کہ حیدر علی سب سے پہلے  انڈر19 ورلڈ کپ کے موقع پر افغانستان کے خلاف  کھیلتے ہوئے نظر وں میں آئے تھے جب ویسٹ انڈین فاسٹ بولر ای این بشپ نے ان کو کھیلتا دیکھ کر کہا تھا کہ انہوں نے جس خوبصورتی سے کور ڈرائیوز کھیلے ہیں انہیں ان میں ایک بڑے کھلاڑی کی جھلک نظر آئی ہے۔ ان میں ٹمپرامنٹ ہے اور وہ توقع کرسکتے ہیں کہ حیدرعلی کا بین الاقوامی کیرئر بہت اچھا ہوسکتا ہے۔

اس کے بعد حیدر علی نے انگلینڈ کے کیخلاف پاکستان  کی جانب سے بین الاقوامی کرکٹ میں ڈیبیو  کیا اور ون ڈاؤن جاکر اپنے اوپر اعتماد کرنے والوں  کو مایوس نہیں کیا  جس طرح انھوں نے آتے ہی دھواں دار بیٹنگ شروع کی لگتا تھا عرصہ سے کھیل رہے ہیں ان کا اعتماد قابل دید تھا ۔  انھوں نے5 چوکوں اور 2 چھکوں کے ساتھ 33 گیندوں پر 54 رنز بنائے۔کسی بھی پاکستانی بلے باز کا ڈیبیو پر یہ سب سے زیادہ اسکور اور پہلی نصف سنچری ہے۔

متعلقہ تحاریر