افروایشیاکپ: کیا بابر اعظم اور ویرات کوہلی ایک ہی ٹیم میں کھیلیں گے؟
افرو ایشیا کپ عالمی کرکٹ کی تاریخ میں صرف دو بار کھیلا گیا ہے 2005 اور 2007 میں۔
افرو ایشیا کپ کرکٹ کی تاریخ کا ایک نایاب ٹورنامنٹ ، 2007 کے بعد یہ اپنی نوعیت کا پہلا ٹورنامنٹ ہے جس میں پاکستان کرکٹ ٹیم اور انڈین کرکٹ ٹیم کے ٹاپ کھلاڑی ایک ہی ٹیم کی جانب سے کھیلیں گے۔
اطلاعات کے مطابق بھارت کی جانب سے ویرات کوہلی اور روہت شرما جبکہ پاکستان کی جانب سے بابر اعظم اور محمد رضوان مشترکہ ٹیم کا حصہ ہو سکتے ہیں۔
ایشین کرکٹ کونسل (اے سی سی) 2023 کے کیلنڈر کے لیے ایفرو-ایشین کپ کی بحالی کے لیے کام کر رہی ہے۔
یہ بھی پڑھیے
سعودی عرب کے پرکشش انعامات کی لالچ، گالفرز نے امریکی ٹور چھوڑ دیئے
آئی سی سی مینز ون ڈے ٹیم رینکنگ: پاکستان تیسری پوزیشن پر براجمان
2012 تک بھارت اور پاکستان نے دو طرفہ ٹورنامنٹ کھیلے تھے، تاہم دونوں ممالک کے درمیان بڑھتے ہوئے سیاسی تناؤ کی وجہ سے، ٹیموں نے دو طرفہ سیریز میں ایک دوسرے کے خلاف کھیلنا بند کر دیا ہے، حالانکہ وہ آئی سی سی ٹورنامنٹس – ون ڈے ورلڈ کپ ، چیمپئنز ٹرافی اور ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ جیسے کثیر القومی مقابلوں میں ایک دوسرے کے خلاف کھیلتے رہے ہیں۔ آخری بار دونوں ٹیموں کا آمنا سامنا 2021 کے ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں ہوا تھا، 24 اکتوبر کو دبئی میں کھیلے گئے گروپ میچ میں پاکستان نے بھارت کو 10 وکٹوں کے تاریخی مارجن سے شکست دی تھی۔
واضح رہے کہ عالمی کرکٹ کی تاریخ میں صرف دو بار افرو ایشیا کپ ٹورنامنٹ ہوا ہے ، پہلی مرتبہ 2005 اور دوسری مرتبہ 2007 میں۔
2005 میں کھیلا گیا افرو ایشیا کپ تین ون ڈے میچز مشتمل سیریز تھی جبکہ 2007 میں کھیلے ٹورنامنٹ میں ایک ٹی ٹوئنٹی میچ بھی کھیلا گیا تھا۔
اے سی سی اب اس ٹورنامنٹ کی دوبارہ بحالی کے لیے کام کر رہا ہے اور اگر اس کی تصدیق ہو جاتی ہے، تو ٹورنامنٹ 2023 میں کھیلا جائے گا۔
ایشین الیون میں افغانستان، سری لنکا اور بنگلہ دیش کے کھلاڑیوں علاوہ بھارت اور پاکستان کے کھلاڑی بھی شامل ہوں گے۔
اے سی سی کے کمرشل اور ایونٹس کے سربراہ پربھاکرن تھانراج نے فوربس سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے بتایا ہے کہ "ہمیں ابھی تک بورڈز سے تصدیق نہیں ملی ہے۔ ہم ابھی وائٹ پیپر پر کام کر رہے ہیں اور اگر اجازت مل جاتی ہے تو دونوں بورڈز کو پیش کیا جائے گا۔”
پربھاکرن تھانراج کا کہنا ہے "ہمارا منصوبہ یہ ہے کہ ہندوستان اور پاکستان کے بہترین کھلاڑی ایشین الیون میں کھیلیں۔ ایک بار پلانز طے پا جانے کے بعد ہم اسپانسر شپ اور براڈکاسٹر کے لیے مارکیٹنگ کریں گے۔”