پاکستان نے ٹیسٹ میچز میں جیت کا آغاز نیوزی لینڈ سے کیا
شاہینوں نے ملک اور بیرون ملک ٹیسٹ میچ میں پہلی کامیابی نیوزی لینڈ کے خلاف حاصل کی۔ قومی کرکٹ ٹیم نے1964 میں پہلی مرتبہ نیوزی لینڈ کا دورہ کیا جہاں پاکستان کی جیت کا تناسب زیادہ رہا، پاکستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان اب تک 60 ٹیسٹ میچز میں سے شاہینوں نے25 میں کامیابی حاصل کی جبکہ 14 میں بلیک کیپس نے پاکستان کو شکست سے دوچار کیا۔ 21 میچز ڈرا ہوئے ہیں

پاکستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان دو ٹیسٹ میچز پر مشتمل ٹیسٹ سیریز کا پہلا میچ 26 دسمبر بروز پیر سے کراچی کے نیشنل اسٹیڈیم میں کھیلا جائے گا جبکہ دوسرا ٹیسٹ میچ بھی پی سی بی اور نیوزی لینڈ کرکٹ بورڈ کے درمیان مشاورت کے بعد کراچی منتقل کردیا گیا ہے۔
پاکستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان دو ٹیسٹ میچز پر مشتمل سیریز کا پہلا میچ 26 دسمبر سے کراچی جبکہ ملتان میں ہونے والا دوسرا ٹیسٹ میچ اب 3 جنوری سے کراچی میں کھیلا جائے گا۔ دونوں ٹیموں کے درمیان 3 ایک روزہ میچز بھی کھیلے جائیں گے ۔
یہ بھی پڑھیے
پاک نیوزی لینڈ ٹیسٹ سیریز: 16 رکنی اسکواڈ کا اعلان، کامران اور حسن علی شامل
شاہینوں اور بلیک کیپس کے درمیان دو ٹیسٹ میچز کراچی اور ملتان جبکہ 3 ایک روزہ میچز کرچی میں 9 ،11 اور 13 جنوری کو کھیلے جائیں گے ۔قومی کرکٹ ٹیم کی قیادت بابر اعظم کریں گے ۔
پاکستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان اب تک 60 ٹیسٹ میچز جس میں سے شاہینوں نے25 میں کامیابہ حاصل کی جبکہ 14 میں بلیک کیپس نے پاکستان کو شکست سے دوچار کیا جبکہ 21 میچز ڈرا ہوئے ہیں۔
شاہینوں نے ملک اور بیرون ملک ٹیسٹ میچ میں پہلی کامیابی بھی نیوزی لینڈ کے خلاف حاصل کی تھی۔ قومی کرکٹ ٹیم نے 1964 میں پہلی مرتبہ نیوزی لینڈ کا دورہ کیا جہاں پاکستان کی جیت کا تناسب زیادہ رہا ۔
قومی کرکٹ ٹیم نے 1972 میں نیوزی لینڈ کا دورہ کیا جہاں قومی ٹیم نے 3 ٹیسٹ میچز پر مشتمل سیریز کھیلی ۔یہاں پہلا ٹیسٹ میچ ڈرا ہوا تاہم باقی ٹیسٹ میچز میں پاکستان کا پلڑا بھاری رہا ۔
پاک نیوزی لینڈ سیریز دوسرا ٹیسٹ پاکستا ن نے جیتا جبکہ سیریز کا آخری مقابلہ آکلینڈ میں ہوا جو ڈرا ہو اور پاکستان پہلی بار بیرون ملک ٹیسٹ سیریز میں کامیابی حاصل کرنے میں کامیاب رہا ۔
پاکستان کے نیوزی لینڈ کے اس دورے میں آصف اقبال اور مشتاق محمد نے 350 رنز کی شراکت قائم کرکے پاکستان کی ٹیسٹ کرکٹ کی تاریخ میں چوتھی وکٹ کی سب سے بڑی شراکت کا ریکارڈ قائم کیا۔
آصف اقبال اور مشتاق محمد کی 350 رنز کی شراکت کا ریکارڈ 47 سال کا طویل عرصہ گزر جانے کے باوجود یہ ریکارڈ آج بھی قائم ہے۔مشتاق محمد کی ڈبل سنچری اور 5 وکٹ بھی تاریخ کا حصہ ہے
پاکستانی ٹیم 1984میں جاوید میانداد کی قیادت میں 3 ٹیسٹ میچز کھیلنے ایک بار پھر نیوزی لینڈ پہنچی۔ اس سیریز کی خاص بات یہ تھی اس میں سوئنگ کے سلطان وسیم اکرم کی دریافت ہوئی ۔
جاوید میانداد اور قاسم عمر کی جارحانہ بیٹنگ اور وسیم اکرم کی خطرناک باؤلنگ نے پاکستان کو دنیا کی بہترین ٹیم ثابت کیا مگر بدقسمتی سے سیریز پاکستان کے ہاتھ سے نکل گئی ۔
پاکستان ٹیم نے ایک بار پھر 1993 میں نیوزی لینڈ کا دورہ کیا جہاں دونوں ٹیموں کے درمیان ایک ٹیسٹ میچ کھیلا گیا ۔پاکستان نے دلچسپ مقابلے کے بعد یہ سیریز اپنے نام کی ۔
یہ بھی پڑھیے
ناقدین کی حسن علی کی قومی ٹیم واپسی پر تنقید، سوشل میڈیا پر ٹرینڈ بننے لگے
دسمبر، 2003ء کے درمیان کھیلا جانے والا ویلنگٹن ٹیسٹ شعیب اختر کی شاندار باؤلنگ اور پاکستان کے تناؤ میں آئے بغیر پُرسکون جیت حاصل کرنے جیسے معجزے کی وجہ سے اپنی مثال آپ تھا۔