پی سی بی کی نئی اور پرانی انتظامیہ کی بچگانہ حرکتوں نے پاکستان کرکٹ کو مذاق بنادیا
رمیز راجہ نے پاکستان جونیئر لیگ بند کرنے پر نئی انتظامیہ کو جوکر قرار دیدیا۔سابق چیئرمین پی سی بی کے دفتر سے اپنا سامان لے جانے سے انکاری، شکیل شیخ کو رمیز راجہ کا سامان نیلام کرکے رقم شوکت خانم کو عطیہ کرنے کی تجوز پسند آگئی
پاکستان کرکٹ بورڈ ( پی سی بی) کی نئی اور پرانی انتظامیہ کی بچگانہ حرکتوں نےپاکستان کرکٹ کو مذاق بنادیا۔رمیز راجہ نے پی سی بی کی نئی انتظامیہ کو جوکر زقرار دے دیا۔ دوسری جانب نئی انتظامیہ بھی کھلنڈرے نوجوانوں جیسی حرکتیں کرنے میں مصروف ہے۔
رمیز راجہ نے اپنے دفتر میں چھوڑا ہوا سامان وصول کرنے سے انکار کردیا ۔ نئی منیجنگ کمیٹی کے رکن نے سابق چیئر مین کے سامان کی نیلامی کی باتیں شروع کردیں۔
یہ بھی پڑھیے
سرفراز احمد نے پذیرائی سے محروم قومی ہیرو رمیز ابراہیم کے حق میں آواز اٹھادی
کراچی میں کوہلی کی تصویر وال شرٹ دیکھ کر بھارتی صحافی کا دلچسپ سوال
پی سی بی منیجنگ کمیٹی کے رکن شکیل شیخ نے رمیز راجہ کے دفترمیں موجود سامان کی تصویر اپنے ٹوئٹر ہینڈل پر شیئر کرتے ہوئے لکھاکہ”ریمبو (رمیز راجہ) اپنی چھوڑی ہوئی اشیاوصول نہ کرنے کیلیے بہانے بنارہے ہیں، ان اشیا کو لوٹانے کی کئی کوششیں کی گئیں ہیں ، لیکن وہ ایسا کیوں کررہے ہیں ؟کیونکہ وہ اس معاملے کو زندہ رکھنا چاہتے ہیں، کتنا افسو س کی بات ہے“۔
Rambo @iamramiz is making excuses not to accept return of items left behind.
Several attempts have been made to drop off these items.
Why? Because he wants to keep issue alive! How pathetic! pic.twitter.com/U9XPM7iLzC— Shakil Shaikh (@shakilsh58) January 4, 2023
سینئر صحافی مرتضیٰ سولنگی نے شکیل شیخ کے ٹوئٹ پر تبصرہ کرتے ہوئے شرارتی تجویز پیش کردی۔انہوں نے لکھاکہ میرے پاس ایک تجویز ہے،اگر وہ ایک مقررہ وقت تک ان اشیا کو نہیں اٹھاتے تو انہیں نیلام کریں اور رقم شوکت خانم میموریل اسپتال کو بھیج دیں۔بلاشبہ رمیز ایک مشہور شخصیت ہیں، چلیں دیکھتے ہیں سب سے زیادہ بولی کیا لگتی ہے۔
Excellent idea @murtazasolangi.
Certainly, it should be considered seriously? https://t.co/jfWho21MN6— Shakil Shaikh (@shakilsh58) January 4, 2023
شکیل شیخ نے بھی استہزائیہ انداز اپناتے ہوئے مرتضیٰ سولنگی کی تجویز کو پسند کیا اور لکھا کہ یقیناً اس پر سنجیدگی سے غور کیا جانا چاہیے۔
Reproducing the signed MOU for PJL. It confirms the value sustainability and profit it could have yielded to the Board… and most importantly young players development. Franchises were to be locked in by 13th Jan… but alas for these new jokers ! pic.twitter.com/xIpVh4F4nJ
— Ramiz Raja (@iramizraja) January 4, 2023
دوسری جانب سابق چیئرمین پی سی بی رمیز پاکستان جونیئر لیگ کی دستخط شدہ یادداشت سامنے لے آئے۔انہوں نے لکھاکہ یہ معاہدہ اس لیگ کی پائیداری اور بورڈ کیلیے منافع بخش ہونے کی تصدیق کرتا ہے اور سب سے بڑھ کریہ کہ اس سے نوجوان کھلاڑیوں کو ترقی ملتی۔ فرنچائزز کو 13 جنوری تک حتمی شکل دی جانی تھی لیکن ان نئے جوکروں پر افسوس ہے۔