چترال میں پہلا گرلز آئس ہاکی ٹورنامنٹ کا انعقاد، لڑکیوں نے تاریخ رقم کردی
چترال بالا کی تحصیل مستوج کے "پرواک" میں پہلی بار گرلز آئس ہاکی ٹورنامنٹ کا انعقاد کیا گیا جس میں مختلف تعلیمی اداروں کی لڑکیوں نے شرکت کی اور سخت سردی میں اپنے شاندا کھیل کا مظاہرہ کیا، ٹورنامنٹ کو دیکھنے کثیر تعداد میں شائقین شریک ہوئے جبکہ کینیڈین ہائی کمشنر کے حکام نے بطور مہمان خصوصی شرکت کی
چترال میں پہلے گرلز آئس ہاکی ٹورنامنٹ میں بڑی تعداد میں طالبات نے شرکت کی۔ سات ہزار فٹ بلندی پر موجود گراؤنڈ میں جمی برف پر طالبات نے بہترین کھیل کا مظاہرہ کیا۔
چترال بالا کی تحصیل مستوج کے "پرواک” میں پاکستان میں پہلی بار گرلز آئس ہاکی ٹورنامنٹ کا انعقاد کیا گیا۔ تین روزہ آئس ہاکی ٹورنامنٹ مائنس دو ڈگری سینٹی گریڈ پر برف کی سطح پر منعقد کیا گیا۔
یہ بھی پڑھیے
چترال میں شادی: غیر مقامی افراد کیلئے کریکٹر سرٹیفکیٹ لازمی قرار
ایونٹ کے آرگنائزرکے مطابق ٹورنامنٹ اپنے گھروں میں محصور لوگوں کے ذہنی دباؤ کو دور کرنے کے لیے منعقد کیا گیا تھا کیونکہ وادی اس وقت شدید سردی کی لپیٹ میں ہے۔
چترال میں پہلی بار خواتین ائس ہاکی ٹورنامنٹ کا انعقاد 👍👍👍👍 pic.twitter.com/i0u0nBs6um
— JB (@JBaghwan) January 5, 2023
گرلز آئس ہاکی ٹورنامنٹ کل11 میچ کھیلے گئے جس میں چترال کے مختلف تعلیمی اداروں کے طلباء نے حصہ لیا۔ ایونٹ کے آرگنائزر کا کہنا ہے کہ منفرد گیم کا آئیڈیا بچوں کے کھیلوں کو فروغ دینا ہے۔
ایونٹ آرگنائزرکے مطابق پہلے گرلزآئس ہاکی ٹورنامنٹ کا تجربہ انتہائی بہترین رہا جس میں لڑکیوں کو ٹریننگ کے بعد عملی طور پر پہلی بار باقاعدہ طور پر آئس ہاکی کھیلنا کا موقع ملا ہے ۔
پہلے گرلز آئس ہاکی ٹورنامنٹ کو دیکھنے کیلئے بڑی تعداد میں شائقین نے شرکت کی جبکہ کنیڈین ہائی کمیشن کے حکام نے بھی بطور مہمان شرکت کی اور مثبت سرگرمیوں کے فروغ کو سراہا۔
منتظمین نے بتایا کہ آئس ہاکی ایک مہنگا کھیل ہے جس کی ایک کٹ 50 ہزار روپے تک ملتی ہے تاہم اس ٹورنامنٹ کیلئے ضلعی انتظامیہ اور مقامی افراد نے بہت زیادہ تعاون کیا ہے ۔