کپتانی کا مستقبل: قومی کرکٹ ٹیم کے کپتان بابر اعظم کا صحافی کو کرارا جواب

بابر اعظم سے ایک صحافی کی جانب سے ان کی ٹیسٹ کپتانی کے مستقبل کے حوالے سے سوال کیا گیا جس کا جواب انہوں نے صحافی کو دو ٹوک جواب دے چک کرادیا۔

پاکستان کرکٹ ٹیم کے کپتان بابر اعظم اپنی کپتانی کے مستقبل کے حوالے سے مسلسل ناقدین کے ریڈار پر ہیں۔ ٹیم پاکستان 2022 میں ایک بھی ٹیسٹ میچ جیتنے میں ناکام رہی جبکہ گزشتہ سال دسمبر میں انگلینڈ کے ہاتھوں تین میچز پر مشتمل ٹیسٹ سیریز میں وائٹ واش کا بھی سامنا کرنا پڑا تھا۔

انگلینڈ کے ہاتھوں وائٹ واش کے بعد کئی موجودہ اور سابق سینئر کھلاڑیوں نے بابر اعظم کی کپتانی پر کھل کر تنقید کی اور پی سی بی کے کردار پر بھی کئی طرح کے سوالات کھڑے کئے۔ متعدد ناقدین نے بابر اعظم کو اپنی کپتانی کا انداز بدلنے کا مشورہ بھی دے ڈالا۔

یہ بھی پڑھیے

بھارتی ٹینس اسٹار ثانیہ مرزا کا آئندہ ماہ ریٹائرمنٹ کا اعلان

کراچی ٹیسٹ میں تاریخ ساز سنچری، سرفراز احمد ٹوئٹر پر چھاگئے

نیوزی لینڈ کے خلاف حال ہی میں ختم ہونے والے دو ٹیسٹ میچز پر مشتمل سیریز کے اختتام پر پریس کانفرنس کے دوران ، ان سے ایک صحافی نے ان کی ٹیسٹ کپتانی کے مستقبل کے حوالے سے سوال کیا ، جس کا بابر اعظم نے دو ٹوک الفاظ میں جواب دے کر صحافی کو چپ کروادیا۔

صحافی نے تمہید باندھتے ہوئے کہا کہ "کچھ لوگ کہتے ہیں آپکی ٹیم پر گرفت کمزور ہوتی جا رہی ہے ، کیونکہ دوستی یاری کا سلسلہ پاکستانی ٹیم میں ختم ہو رہا ہے۔”

صحافی نے اپنے سوال کا آگے بڑھاتے ہوئے کہا کہ "شاہد آفریدی کے آنے کے بعد سے ون ڈے میں نائب کپتان تبدیل کر دیا گیا ہے، شان مسعود اس کردار کو نبھانے کے لیے آ رہے ہیں۔ اب کہا جا رہا ہے کہ جلد ہی آپ سے ٹیسٹ کپتانی بھی چھین لی جائے گی؟”

صحافی کو کرارا جواب دیتے ہوئے پاکستانی ٹیم کے کپتان بابر اعظم کا کہنا تھا کہ "جناب آپ کو ہی معلوم ہوگا کہ کپتانی کس کے پاس جارہی ہے، مجھے اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا، میرا کام میدان میں پرفارم کرنا ہے اور اپنی ٹیم کو بھی پرفارم کرانا ہے۔”

"آپ کو پتا ہوگا کپتانی کس کے پاس جا رہا ہے۔ مجھے اس چیز کا علم نہیں۔”

متعلقہ تحاریر