ایلون مسک کا تیز ترین اسٹار شپ خلائی سفر پر روانگی کے لیے تیار
ایلون مسک کی کمپنی اسپیس ایکس نے ناسا سے دو گنا زیادہ طاقت ور راکٹ بنایا لیا، اسٹار شپ راکٹ چند گھنٹوں بعد جنوبی ٹیکساس کے ساحل اپنے خلائی سفر کا آغاز کرنے جا رہا ہے
امریکی خلائی تحقیقاتی ادارے ناسا کی جانب سے دنیا کا اب تک کے سب سے طاقتور راکٹ سے متعارف کروائے جانے کے چند ماہ بعد دنیا کے امیر ترین برزنس ٹائیکون ایلون مسک کی کمپنی اسپیس ایکس اپنی تخلیق کا آغاز کرنے کے لیے تیار ہے جوکہ ناسا کے راکٹ سے تقریباً دوگنا زائد طاقتور ہے۔
ایلون مسک کی کمپنی اسپیس ایکس کی خلائی گاڑی جسے اسٹار شپ کا نام دیا گیا ہے، اس وقت جنوبی ٹیکساس کے ساحل پر لانچ پیڈ پر اپنے سفر کا آغاز کرنے کے لیے مکمل تیار ہے۔ کمپنی پیر کو صبح 8 بجے CT (9 بجے ET) پر لفٹ آف کو لاؤنچ کرنے جا رہی ہے۔حالانکہ یہ صبح 8 بجے CT (9 بجے ET) اور صبح 9:30 بجے CT (10:30 a.m. ET) کے درمیان کسی بھی وقت ٹیک آف کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔
یہ بھی پڑھیے
ٹک ٹاک نے کمیونٹی گائیڈ لائنز کی خلاف ورزی پر سوا کروڑ سے زائد پاکستانی وڈیوز ہٹادیں
ایف آئی اے نے ملک بھر میں سم سویپ فراڈ کا انتباہ جاری کردیا
اسپیس ایکس کے سی ای او ایلون مسک نے اتوار کی شام اپنے سبسکرائبرز کے لیے ٹوئٹر "اسپیسز” ایونٹ کے دوران کہا کہ مجھے لگتا ہے کہ میں صرف توقعات کو کم کرنا چاہوں گا۔ اگر ہم کچھ غلط ہونے سے پہلے لانچ پیڈ سے کافی دور ہوجائیں، تو مجھے لگتا ہے کہ میں اسے کامیابی سمجھوں گا۔
Starship launch attempt in ~7 hours
— Elon Musk (@elonmusk) April 17, 2023
انہوں نے مزید کہا: "اس کے ملتوی ہونے کا ایک اچھا موقع ہے کیونکہ ہم اس لانچ کے بارے میں کافی محتاط رہیں گے۔ یہ اسپیس ایکس کی ایک مکمل طور پر اسمبل شدہ سٹار شپ گاڑی کو لانچ کرنے کی پہلی کوشش ہوگی، جو برسوں سے جاری ٹیسٹنگ مہم پر مبنی ہے۔
مسک نے نصف دہائی تک اسٹار شپ کے بارے میں بات کی ہے – اس کے ڈیزائن اور مقصد کے بارے میں وسیع تر پیشکشیں کرتے ہوئے وہ اکثر مریخ تک کارگو اور انسانوں کو لے جانے کی اپنی صلاحیتوں پر روشنی ڈالتے رہے ہیں ۔ مسک نے یہاں تک کہا ہے کہ اسپیس ایکس کی بنیاد رکھنے کا ان کا واحد مقصد اسٹار شپ جیسی گاڑی تیار کرنا تھا جو مریخ پر انسانی بستی قائم کر سکے۔
امریکی خلائی تحقیاتی ادارے ناسا نے اپنےآرٹیمس پروگرام کے تحت سرکاری خلابازوں کو چاند کی سطح پر لے جانے کے لیے اسٹار شپ کو استعمال کرنے کے لیے پہلے ہی اسپیس ایکس کے کئی ارب ڈالر کے معاہدے کر رکھے ہیں۔
واضح رہے کہ 2018 میں اسپیس ایکس کمپنی کے فیلکن ہیوی راکٹ نے گزشتہ سال ناسا کے SLS کی پرواز سے پہلے سب سے زیادہ طاقتور راکٹ کا اعزاز حاصل کیا تھا جبکہ ایلون مسک نے کامیابی کے صرف 50-50 امکانات کا اندازہ لگایا تھا۔