ڈیٹا پرائیوسی کی خلاف ورزی پر آئرلینڈ کا میٹا کو 1.2ارب یورو کا جرمانہ
آئرلینڈ کے ڈیٹا پروٹیکشن کمیشن کی جانب سے عائد کیا جانے والا یہ جرمانہ جنرل ڈیٹا پروٹیکشن ریگولیشن پرائیویسی قانون کے تحت یورپ کے باہرعائد کیا جانے والا سب سے بڑا جرمانہ ہے
صارفین کے ڈیٹا کی یورپ سے امریکا منتقلی کے دوران اس کے غلط استعمال پر آئرلینڈ نے فیس بک کی مالک کمپنی میٹا پر1.2ارب یورو کا جرمانہ عائد کردیا۔
آئرلینڈ کے ڈیٹا پروٹیکشن کمیشن کی جانب سے عائد کیا جانے والا یہ جرمانہ جنرل ڈیٹا پروٹیکشن ریگولیشن پرائیویسی قانون کے تحت یورپ کے باہرعائد کیا جانے والا سب سے بڑا جرمانہ ہے۔ اس سے قبل 2021 میں لکسمبرگ نے پرائیویسی کی خلاف ورزی پر ایمزون پر 74کروڑ60 یورو کا جرمانہ عائد کیاتھا۔
یہ بھی پڑھیے
گوگل نے نادرا کی درخواست پر ڈیٹا چوری کرنے والی 4 ایپس کو پلے اسٹور سے ہٹادیا
ٹوئٹر بلیو کے حامل صارفین کیلیے 2 گھنٹے کی وڈیو اپ لوڈ کرنا ممکن ہوگیا
میٹا کا کہنا ہے کہ وہ اس ’غیر منصفانہ اور غیر ضروری‘ فیصلے کے خلاف اپیل کرے گا۔آئرلینڈ کا ڈیٹا پروٹیکشن کمیشن ضابطے طے کرتا ہے اور کمپنیوں کو صارفین کا ڈیٹا یورپ سے باہر منتقل کرتے وقت ان کی پاسداری کرنا ہوتی ہے۔
آئرلینڈ کے فیصلے کی بنیادی وجہ یورپی یونین کے ڈیٹا کو امریکا منتقل کرنے کے لیے کمیشن کی معیاری معاہدے کی شقوں کا استعمال ہے۔
یورپی کمیشن کی جانب سے تیار کردہ یہ قانونی معاہدے حفاظتی اقدامات ہوتے ہیں کہ جب صارفین کا ڈیٹا یورپ سے باہر منتقل کیا جائے تو ذاتی ڈیٹا کا تحفظ کیا جائے۔ لیکن خدشات ہیں کہ یورپینز کا یہ ڈیٹا امریکہ کے کمزور پرائیویسی قوانین میں محفوظ نہیں ہے اور امریکی انٹیلی جنس ڈیٹا تک رسائی حاصل کر سکتی ہے۔
اس فیصلے سے برطانیہ میں فیس بک پر کوئی اثر نہیں پڑے گا۔ انفارمیشن کمشنر کے دفتر نے بی بی سی کو بتایا کہ یہ فیصلہ برطانیہ میں لاگو نہیں ہوتا تاہم برطانیہ نے فیصلے پرکودیکھا ہے اور مناسب وقت پر تفصیلات کا جائزہ لیا جائے گا۔