رچرڈ برنسن خلائی سفر کی ریس جیت گئے

رچرڈ برنسن کامیاب خلائی سفر کے بعد باحفاظت زمین پر واپس پہنچ گئے ہیں۔

دنیا کے ارب پتی لوگوں کے درمیان خلا میں جانے کی دوڑ میں رچرڈ برنسن نے جیف بیزوف اور ایلون مسک پر سبقت حاصل کرلی ہے۔ اسپیس کمپنی ورجن گیلیکٹک کے بانی کامیاب خلائی سفر کے بعد باحفاظت زمین پر واپس پہنچ گئے ہیں۔

سر رچرڈ برنسن امریکی ریاست نیو میکسیکو کے اسپیس پورٹ سے خلائی جہاز پر 3 دیگر مسافروں اور اپنے 2 کمانڈرز کے ہمراہ سوار ہوئے۔ انہوں نے تقریباً 50 منٹ خلا میں گزارے اور زمین کا خوبصورت نظارا دیکھا۔

سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے بیان میں رچرڈ برنسن نے لکھا کہ انہیں بچپن سے ہی تاروں کو قریب سے دیکھنے کی خواہش تھی۔ ان کا خواب اب حقیقت بن چکا ہے۔ انہوں نے اپنے بیان میں کہا کہ جب ہم یہ سب کرسکتے ہیں تو ہماری آئندہ نسل کیا کچھ نہیں کرسکتی۔

یہ بھی پڑھیے

اسپیس ایکس ایک شہری کو قرعہ اندازی کے ذریعے خلاء میں لے جائے گا

زمین پر باحفاظت واپسی کے بعد رچرڈ برنسن نے کہا کہ یہ ایک بہت خوبصورت اور جادوئی سفر تھا۔ انہوں نے اپنی زندگی کی حسین لمحے کو کیمرا کی آنکھ میں قید کرلیا ہے۔

رچرڈ برانسن کے خلائی سفر کو ایک اہم  کامیابی قرار دیا جارہا ہے کیونکہ اب اس سے کمرشل خلائی پروازوں کا راستہ کھل جائے گا۔ خبر رساں اداروں کے مطابق ورجن گیلیکٹک کمپنی 2022 سے کمرشل خلائی پروازیں شروع کرنے کا بھی ارادہ رکھتی ہے۔

رچرڈ برانسن نے 2004 میں ورجن گیلیکٹک کمپنی کی بنیاد رکھی تھی۔ اس کمپنی نے 2009 میں لوگوں کو خلا کی سیر کرانے کی امید ظاہر کی تھی لیکن کچھ تکنیکی مسائل کی وجہ سے یہ مشن جلد کامیاب نہیں ہوسکا تھا۔

سر برنسن نے خلائی سیاحت کی دوڑ میں شامل ایمازون کے بانی جیف بیزوس کو پیچھے چھوڑ دیا ہے۔ جیف بیزوف اپنی اسپیس کمپنی بلیو اوریجن کے خلائی جہاز میں 20 جولائی کو خلا کے سفر پر جائیں گے۔ بلو آرجن کے مطابق وہ اپنے مسافروں کو زمین کی سطح سے 100 کلومیٹر اونچائی تک لے کر جانا چاہتے ہیں جہاں وہ مائیکرو گریوٹی کو محسوس کرسکیں گے۔ جیف بیزوس کے خلائی سفر کا دورانیہ تقریباً 10 منٹ ہوگا۔

پچھلے دنوں ایلون مسک کی اسپیس ایکس کمپنی نے بھی اپنے راکٹ خلا کی طرف روانہ کرنے کی کوشش کی تھی لیکن کچھ تکنیکی مسائل کے باعث انہیں روک دیا گیا تھا۔

متعلقہ تحاریر