معروف سوشل میڈیا ویب سائٹس کے ستارے گردش میں آگئے

سوشل میڈیا کے بعد معروف امریکی ناول نگار نے بھی فیس بک پر لگائے گئے الزامات پر کارروائی کا مطالبہ کردیا ہے

سوشل میڈیا کے سب سے بڑے پلیٹ فارم سمجھے جانےوالے فیس بک اور انسٹاگرام کے ستارے آج کل گردش میں ہیں، دوروز قبل آٹھ گھنٹے تک فیس بک ، واٹس ایپ او رانسٹاگرام کی سروسز معطل رہیں  گذشتہ روز فیس بک اور انسٹاگرام کی سروسز ایک بار پھر متاثر ہوگئیں  جبکہ  معروف ٹائمز میگزین نے اپنے سروق پرڈلیٹ  فیس بُک  کو شائع کردیا ۔

ایک ہفتے کے دوران فیس بک ، انسٹاگرام اور فیس بک میسنجر دوسری مرتبہ ڈاؤن ہوگئےبرطانوی اخبار ڈیلی میل  نے ڈاؤن ڈیٹیکٹر کے حوالے سے کہا ہے کہ  گذشتہ رات 11 بجےسے تقریبا  20 ہزار سے زائد لوگوں نے فیس بک انسٹاگرام کی سروسز میں خلل کی شکایت کی تھی ، رپورٹ کے  مطابق اس مرتبہ ان سوشل میڈیا   پیلٹ فارمز پر گذشتہ ہفتے کی نسبت کم خلل ریکارڈ کیا گیا تاہم یہ سوشل میڈیا پلیٹ کے بڑے پلیٹ فارمز  کی کارکردگی پر سوالیا نشان  لگ گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیے

فیس بک کی بندش، مارک زکربرگ کو 12کھرب روپے کا جھٹکا

فیس بک نے سمارٹ گلاسز متعارف کروادئے

فیس بک انتظامیہ کی جانب سے سروس میں تعطل پر ایک ٹوئٹ کیا گیا تھا جس میں کہا گیا کہ  ‘ہم جانتے ہیں کہ کچھ صارفین کو ہماری ایپس تک رسائی میں دشواری ہو رہی ہے’۔ ‘ ہم چیزوں کو جلد سے جلد معمول پر لانے کے لیے کام کر رہے ہیں اور ہم کسی بھی قسم کی تکلیف کے لیے معذرت خواہ ہیں’۔ تاہم پاکستان میں فیس بک اور انسٹا گرام کی سروسز متاثر ہونے کی کوئی اطلاع نہیں ملی ۔

دوسری جانب  عالمی شہرت یافتہ ٹائمز میگزین  نے اپنے سروق پر فیس بک کے بانی مارک زگربرگ کی تصویر شائع کرتے ہوئے  ڈلیٹ فیس بک کا فقرہ لکھا ہے، تفصیلات کے مطابق  امریکی میڈیا میں فیس بک کی موجودہ پالیسیز کے معاشرے اور خاص طورپر بچوں پر مبینہ مضر اثرات پر کھل کر بات کرنے والی فیس بک کی سِوک انٹیگرٹی شعبے میں بحیثیت ڈیٹا سائنٹسٹ کام کرنے والی سابقہ ملازم فرانسس ہیوگن  امریکی سینیٹ کی کمیٹی کے سامنے فیس  بک کے معاشرے خصوصاً بچوں کو پہنچنے والے نقصان کا تفصیل سے تزکرہ کیا انھوں نے بتایا کہ کس طرح فیس بک خصوصاً بچوں  کو نقصان پہنچا رہی ہے، معاشرے میں تفریق بڑھا رہی ہے، جمہوریت کو نقصان پہنچا رہی ہے اور یہ سب صرف اور صرف زیادہ منافع کمانے کے چکر میں کیا جارہا ہے۔

فرانسس ہیوگن کی سینیٹ میں گواہی کے اثرات  سوشل میڈیا خصوصاً ٹوئٹر پر بھی سنائی دے رہی ہے، معروف امریکی ناول نگار نے بھی اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ سے دو منٹ 19 سیکنڈ کی ایک ویڈیو رلیز کرتےہوئے فیس بک کی سابق ملازمہ کی جانب سے لگائے گئے الزامات پر کارروائی کا مطالبہ  کردیا ہے۔

متعلقہ تحاریر