ٹوئٹر کا غلط معلومات سے نمٹنے کیلیے نئی پالیسی کا اعلان
غلط معلومات پر مبنی ٹوئٹس کے ساتھ ٹوئٹر انتباہی لیبل منسلک کردیگا، ایسے ٹوئٹس کو الگورتھم پروموشن سے بھی روک دیا جائے گا
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر نے بحرانوں کے دور میں غلط اور گمراہ معلومات سے نمٹنے کے لیے ایک نئی پالیسی کا اعلان کردیا۔غلط معلومات پر مبنی ٹوئٹس کی تشہیر روکنے کیلیے نئے معیارات قائم کردیے۔
ٹوئٹر کے شعبہ حفاظت اور سالمیت کے سربراہ یول روتھ نے نئی پالیسی کے حوالے سے وضاحت کی ہے کہ مواد کا اعتدال پسند ہونا اسے چھوڑنے یا ہٹانے سے زیادہ اہم ہے اور ہم نے اس بات کو یقینی بنانے کے لیے ممکنہ نقصان کی شدت کے تناسب سے اقدامات کی حد کو بڑھا دیا ہے۔
یہ بھی پڑھیے
ایلون مسک کا ٹوئٹر کی خریداری کا منصوبہ عارضی طور پر روکنے کا اعلان
ایلون مسک ٹوئٹر خریدنے کے بعد امریکی اداروں کے ریڈار پر آگئے
نئی پالیسی واقعات کی غلط رپورٹنگ، ہتھیاروں یا طاقت کے استعمال سے متعلق جھوٹے الزامات، یا مظالم یا بین الاقوامی ردعمل کے بارے میں وسیع تر غلط معلومات پر خاص طور پر جانچ پڑتال کرتی ہے۔
ہنگامی حالات کے دوران دھوکہ دہی پر مبنی ٹوئٹس اور دیگر غلط معلومات باقاعدگی سے وائرل ہوتی ہیں کیونکہ صارفین غیر تصدیق شدہ معلومات کو پھیلانے میں جلدی کرتے ہیں۔ واقعات کی تیز رفتاری عام تصدیق یا حقائق کی جانچ کے نظام کو نافذ کرنا مشکل بناتی ہے جس سے ماڈریٹرز کے لیے ایک اہم چیلنج پیدا ہوتا ہے۔
نئی پالیسی کے تحت غلط معلومات میں شمار کی جانے والی ٹوئٹس کو لازمی طور پر حذف یا پابندی کانشانہ نہیں بنایا جائے گا۔ اس کے بجائے ٹوئٹر ایسے ٹوئٹس کے ساتھ ایک انتباہی لیبل شامل کرے گا جس میں صارفین کو ٹوئٹ کو شیئر کرنے سے پہلے ایک بٹن پر کلک کرنے کی ضرورت ہوگی جبکہ ایسے ٹویٹس کو الگورتھم پروموشن سے بھی روک دیا جائے گا۔
ٹویٹر ابتدائی طور پر اس پالیسی کو یوکرین پر جاری روسی حملے سے متعلق مواد پر لاگو کرے گا لیکن کمپنی کو توقع ہے کہ آئندہ آنے والے تمام بحرانوں پر ان قوانین کا اطلاق ہوگا۔ پالیسی کے مقاصد کے لیے بحران کی تعریف ایسے حالات کے طور پر کی گئی ہے جن میں زندگی، جسمانی حفاظت، صحت یا بنیادی رزق کے لیے وسیع خطرہ ہو۔
ٹوئٹر کی یہ پالیسی ایسے نازک وقت پر سامنے آئی ہےجب یہ کمپنی ایلون مسک کو فروخت کرنے کی منظوری دی جاچکی ہے ۔مسک نے زیادہ سے زیادہ اظہار رائے کے حق میں کمپنی میں اعتدال پسندی کے نظام کو کم کرنے کا وعدہ کیا ہے۔ تاہم یاد رہے کہ ٹوئٹر میں موجود بوٹس کی نشاندہی سے متعلق واضح معلومات آنے تک ایلون مسک نے ٹوئٹر کی خریداری کے معاہدے کو روک رکھا ہے۔