پاکستان میں فائیو جی (5G) کی نیلامی میں تاخیر سے 3 ارب ڈالر نقصان کا اندیشہ

سیاسی و معاشی عدم استحکام کی باعث فائیوجی(5G) کی نیلامی دسمبر تک موخر کردی گئی ہے جس سے ملک کو2سے3ارب ڈالرکا نقصان برداشت کرنا پڑسکتا ہے  

پاکستان کو اس سال فائیوجی (5G ) کی نیلامی نہ ہونے سے 3 ارب ڈالر کا نقصان ہو گا۔ نئےعالمی معیار کاانٹرنیٹ متعارف کروانا ملک کے لیے اہم تھا اور اس حوالے سے تمام تر تیاریاں کر لی گئی تھیں تاہم ملکی حالات کے پیش نظر  نیلامی موخر کردی گئی ہے۔

پاکستان نے رواں سال 5جی (5G) کی نیلامی دسمبرتک ملتوی کردی ہے جسکی وجہ سے امکان ہے کہ ملکی معیشت کو اس سے 3 ارب ڈالر تک کا نقصان برداشت کرنا پڑسکتا ہے۔

یہ بھی پڑھیے

فائیو جی ٹیکنالوجی کا حصول، حکومت اور اسٹار لنک کے درمیان مذاکرات جاری

نئےعالمی معیارکا انٹرنیٹ متعارف کروانا ملک کے لیے اہم تھا اوراس حوالے سے تمام تر تیاریاں کرلی گئی تھیں تاہم بعض حالات و واقعات کی وجہ سے نیلامی دسمبر کے آخر تک موخر کردی گئی ہے۔

ملک میں 5جی (5G) کی بروقت نیلامی کی وجہ سے پاکستان کو کو 2 سے 3 ارب ڈالر کا نقصان اٹھانا پڑسکتا ہے۔ 5G متعارف کروانے میں تاخیر کی بنیادی وجہ ملک میں جاری سیاسی عدم استحکام اور حکومت کی تبدیلی ہے۔

ماہرین نے فائیو جی (5G) سروس کی نیلامی میں تاخیر پرگزشتہ حکومت کو ذمہ دار ٹھہرایا ہے۔ ماہرین سابق حکومت کو ٹیلی کام سروس فراہم کرنے والوں پر ان کے زیادہ ٹیکسوں کا ذمہ دار بھی ٹھہرا رہے ہیں۔

گزشتہ حکومت نے فنانس بل میں ٹیلی کام انڈسٹری پر ایڈوانس انکم ٹیکس10فیصد سے بڑھا کر15فیصد کیا۔ اتنے زیادہ ٹیکسوں نے ان کیلئے فائیو جی (5G) شروع کرنا ناممکن بنادیا۔

گزشتہ حکومت کی جانب سے ٹیلی کام سیکٹر پر ٹیکس بڑھانے کی وجہ سے سروسز آپریٹر نے تھری جی (3G)اور فارجی  (4G) نیٹ ورکس کے انتخاب تک محدود کردیا ہے۔

متعلقہ تحاریر