فیس بک میٹا 87 ملین صارفین کو 725 ملین ڈالر ادا کرنے پر رضامند ہوگیا

سوشل میڈیا سائٹ فیس بک چلانے والے ادارے میٹا نے 2018 سے چلنے والے رازداری قوانین کی خلاف ورزی کے مقدمے کے خاتمے کے لیے 725 ملین ڈالر ادا کرنے پر رضامندی ظاہر کردی ہے، فیس بک نے ڈونلڈ ٹرمپ  الیکشن مہم چلانے والی کمپنی کیمبرج اینالیٹیکا کو 87 ملین صارفین کے ذاتی ڈیٹا تک راسائی فراہم کی تھی  

معروف سوشل میڈیا سائٹ فیس بک (میٹا )نے رازداری کے قوانین کی خلاف کرنے سے متعلق مقدمے کو عدالت سے باہر حل کرنے کے لیے 725 ملین ڈالر ادا کرنے پر راضی ہوگیا ہے ۔

سوشل میڈیا سائٹ فیس بک چلانے والے ادارے میٹا نے 2018 سے چلنے والے رازداری کی خلاف ورزی کے مقدمے کے خاتمے کے لیے 725 ملین ڈالر ادا کرنے پر رضامندی ظاہر کردی ہے ۔

یہ بھی پڑھیے

روس میں  فیس بک واٹس ایپ اور انسٹاگرام پر پابندی، میٹا کو 2بلین ڈالر کا نقصان

امریکی عدالت میں 2018 میں مقدمہ دائر کیا گیا تھا کہ  فیس بک (میٹا ) نے صارفین کی اجازت کے بغیر ان کی ذاتی معلومات تک  تیسرے فریق بشمول کیمبرج اینالیٹیکا رسائی کی اجازت دی ۔

  فیس بک (میٹا )نے چار سال سے چل رہے مقدمے کے خاتمے کے لیے725 ملین ڈالر ادا کرنے پر اتفاق کیا ہے۔ فیس بک نے 87 ملین صارفین کی ذاتی معلومات  تیسرے فریق کو فراہم کی تھی ۔

کلاس ایکشن کے مقدمے میں کہا گیا ہے کہ فیس بک (میٹا ) صارفین کی ذاتی معلومات  کیمبرج اینالیٹیکا کو فراہم کی جس نے صارفین کے ذاتی ڈیٹا کو امریکا کے الیکشن میں استعمال کیا گیا۔

فیس بک سے صارفین کا ذاتی ڈیٹا خریدنے والی کمپنی کیمبرج اینالیٹیکا 2018 میں صارفین کی ذاتی معلومات امریکی الیکشن میں استعمال کرنے کے الزامات کے بعد مکمل طور پر بند ہو گئی تھی ۔

کیمبرج اینالیٹیکا نے فیس بک صارفین کی ذاتی معلومات کو امریکی سیاسی مہمات میں استعمال کیا جس سے سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی 2019 کی صدارتی مہم وابستہ تھی ۔

برطانوی ٹی وی چینل 4 نے اپنی ایک رپورٹ میں دعویٰ کیا تھا کہ کیمبرج اینالیٹیکا دنیا بھر میں  سیاسی رہنماؤں کو ووٹ حاصل کرنے میں مدد کی فراہمی کے لیے جعلی خبروں کا استعمال کرتی تھی ۔

چینل 4 کی رپورٹ میں کیمبرج اینالیٹیکا کے ایگزیکٹوز کو فلمایا گیا  جس میں کمپنی  حکام نے بتایا کہ  سیاسی رہنماؤں کی مدد کے لیے  مالی ،جنسی  رشوت  اور جاسوسوں  کو استعمال کیا جاتا ہے ۔

یہ بھی پڑھیے

میٹا نے خواتین کے تحفظ کیلیے دو نئے فیچرز متعارف کروا دیئے

فیس بک سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی 2016 کی انتخابی مہم سے منسلک کنسلٹنسی فرم کیمبرج اینالیٹیکا کے ساتھ 87 ملین صارفین کی معلومات غلط طریقے سے شیئر کی گئیں۔

امریکی  وفاقی حکام نے اپنے صارفین کو گمراہ کرنے  کے جرم پر 2019 میں فیس بک (میٹا )کو 5 ارب  ڈالر کا جرمانہ کیا اور سوشل میڈیا سائٹ کی  آزادانہ نگرانی  کا حکم دیا تھا ۔

فیس بک نے 2019 میں ایف ٹی سی کے ساتھ 5 ارب  ڈالر کے ریکارڈ تصفیے پر اتفاق کیا جبکہ یو ایس سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن کے ساتھ معاملہ  نمٹانے کے لیے 100 ملین ڈالر  کی ادائیگی پر رضامندی ظاہر کی ۔

متعلقہ تحاریر