اسلام آباد ہائی کورٹ کا رہنما پی ٹی آئی شیریں مزاری اور سینیٹر فلک ناز کو رہا کرنے کا حکم
حکومت نے دونوں رہنماؤں کو تھری ایم پی او کے تحت گرفتار کیا تھا۔
اسلام آباد ہائی کورٹ (آئی ایچ سی) نے منگل کے روز پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی رہنما شیریں مزاری اور سینیٹر فلک ناز کی نظر بندی کو ‘غیر قانونی’ قرار دیتے ہوئے متعلقہ حکام کو انہیں فوری رہا کرنے کا حکم دے دیا۔
پی ٹی آئی کی رہنما شیریں مزاری کو مینٹیننس آف پبلک آرڈر (ایم پی او) کے سیکشن 3 کے تحت اسلام آباد سے گذشتہ روز صبح سے پہلے چھاپے کے دوران ان کی رہائش گاہ سے گرفتار کیا گیا۔
یہ بھی پڑھیے
اسلام آباد کی عدالت نے توشہ خانہ کیس کی سماعت 8 جون تک ملتوی کر دی
قائمہ کمیٹی قواعد وضوابط و استحقاق نے توہین پارلیمنٹ بل 2023 کی منظوری دے دی
ان کی گرفتاری معزول وزیر اعظم عمران کی گرفتاری کے بعد ملک کے کئی شہروں میں ہونے والے تین روزہ فسادات کے بعد پی ٹی آئی کے کئی دیگر رہنماؤں، اسد عمر، فواد چوہدری، شاہ محمود قریشی، علی محمد خان اور سینیٹر اعجاز چوہدری کی گرفتاریوں کے سلسلے کی ایک کڑی کے طور پر عمل میں آئی تھی۔
چیئرمین تحریک انصاف کو القادر ٹرسٹ کیس میں 9 مئی کو اسلام آباد ہائی کورٹ کے احاطے سے رینجرز اہلکاروں نے نیب حکام کی موجودگی میں گرفتار کیا تھا۔
اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے پی ٹی آئی رہنماؤں کو ان کے وکلاء کی جانب سے دائر درخواستوں پر سماعت کے بعد دلائل کی روشنی میں مذکورہ فیصلہ جاری کیا تھا۔