پشاور کا 400 سال قدیم پل حکومتی توجہ کا منتظر

پاکستان کے صوبہ خیبرپختونخوا کے دارالحکومت پشاور میں موجود 400 سال قدیم تاریخی پل کی اہمیت وقت کے ساتھ ساتھ بڑھی ہے لیکن گزرتے وقت کے ساتھ اس کا استعمال کم ہوگیا ہے۔ چوا گجر کے علاقے میں بنایا گیا مغلیہ دور کا یہ سیٹھیاں پل اپنی خوبصورتی اور فن تعمیر کے باعث آج بھی عوام کی توجہ کا مرکز بنا ہوا ہے۔

پشاور میں دریائے باڑہ پر بنایا گیا 400 سال قدیم اور تاریخی گزر گاہ سیٹھی پل کے نام سے مشہور ہے۔ یہ پُل مغلیہ اور اسلامی فن تعمیر کا شاہکار ہے جسے شاہ جہاں کے دور میں تعمیر کروایا گیا تھا۔ یہ پُل آج بھی اپنے اندر اُس وقت کے نقوش سمیٹے ہوئے ہے۔

سیٹھی پُل 12 محرابوں اور 10 میناروں پر مشتمل ہے جس میں امن اور محبت کی جھلک نمایاں ہے۔ اس پُل کی لمبائی 290 فٹ اور چوڑائی 35 فٹ ہے جو صدیوں پہلے پشاور اور کلکتہ کو آپس میں جوڑنے کے لیے بنایا گیا تھا۔ یہ پل آج بھی عوام کی آمدورفت کا بڑا ذریعہ ہے۔

یہ بھی دیکھیے

پشاور کی نازیہ علی کی زندگی کا مقصد تائیکوانڈو بن گیا

سیٹھی پُل کی تعمیر میں پٹ سن، چونا اور وزیری اینٹوں کا استعمال کیا گیا ہے۔ اس کے 10 میناروں پر بنے پھول نما گنبدوں میں محبت اور امن کی جھلک نظر آرہی ہے۔

نیوز 360 نے سیٹھی پُل کی تاریخی اہمیت سے متعلق ڈیجیٹل رپورٹ تیار کی ہے۔

متعلقہ تحاریر