چترال کا تاریخی پولو گراؤنڈ کچرا کونڈی میں تبدیل

مقامی افراد کے مطابق حکومت کی عدم توجہ کی وجہ سے لینڈ مافیا نے گراؤنڈ کے کئی حصوں پر قبضہ کرلیا ہے۔

چترال کا تاریخی پولو گراؤنڈ گندگی کے ڈھیر میں تبدیل ہوگیا ہے اور کچرا کونڈی کا منظر پیش کررہا ہے۔

دنیا کے بلند ترین مقام پر قائم چترال کا پولو گراؤنڈ مہتر پویلین ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہے۔ چترال کے بلند ترین مقام پر 1936 سے پولو کھیلنے کی  روایت چلی آرہی ہے۔

یہ بھی پڑھیے

بیرون ممالک سے آنیوالے مسافر کورونا لانے لگے

نیوز 360 کے نامہ نگار سے گفتگو کرتے ہوئے مقامی افراد نے کہا ہے کہ اسٹیڈیم کی عمارت ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہے جبکہ گراونڈ کے تعمیر و مرمت کے نام پر پرانے گراؤنڈ کو بھی تباہ کر دیا گیا ہے۔

مقامی افراد کا کہنا تھا کہ ایک سال سے گراؤنڈ پر تعمیراتی کام جاری تھا مگر اب نامعلوم وجوہات کی بناء پر رکا ہوا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ چترال سٹی میں واقع اس پولو گراؤنڈ میں سیکڑوں کھلاڑی پریکٹس کرنے آتے تھے، مگر اب گندگی کی وجہ سے کھلاڑیوں نے آنا موخر کردیا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ 17 ملین روپے سے پولو گراؤنڈ کی بحالی کا منصوبے 2020 میں شروع تو ہوا تھا لیکن مکمل کب ہوگا؟ کوئی نہیں جانتا ہے۔

مقامی افراد نے نیوز 360 کو بتایا کہ حکومت کی عدم توجہی کے باعث اس تاریخی گراؤنڈ کے کچھ حصے پر لینڈ مافیا نے قبضہ کرلیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ چترال میں نئے گراؤنڈز تو دور پرانے بھی ختم کئے جا رہے ہیں۔

دنیا کے بلند ترین مقام پر قائم چترال کے تاریخی پولو گراؤنڈ میں ہی ہر سال شندور میلے کا اہتمام کیا جاتا ہے۔ جسے دیکھنے کے لیے مقامی اور سیاحوں کی بڑی تعداد ہر سال چترال کا رخ کرتے ہیں۔ تین روزہ شندور میلے کے موقع پر گلگت اور چترال کی ٹیموں کے درمیان پولو ٹورنامنٹ کا اہتمام کیا جاتا ہے۔

متعلقہ تحاریر