بانی چین ماؤزے تنگ کے بعد شی جن پنگ مسلسل تیسری بار صدر منتخب ہوگئے
شی جن پنگ تیسری بار 5 سال کے لیے چین کے صدر منتخب ہونے کے بعد وہ ماؤزے تنگ کے بعد چین کے مضبوط ترین رہنما کی حیثیت حاصل کرچکے ہیں، اس سے قبل چین میں دو بار سے زائد صدر بننے پر قانونی طور پر پابندی نافذ تھی
چائنا کے صدر شی جن پنگ لگاتار تیسری مرتبہ کمیونسٹ پارٹی کا صدر منتخب ہوگئے۔ نیشنل پیپلز کانگریس (چینی پارلیمنٹ) نے شی جن پنگ کو متفقہ طور پر تیسری مدت کے لیے صدر منتخب کیا ہے۔
عوامی جمہوریہ چین کے بانی ماؤزے تنگ کے بعد شی جن پنگ لگاتار تیسری بار کمیونسٹ پارٹی کا صدر منتخب ہونے والے پہلے شخص ہیں۔این پی سی نے بلامقابلہ انتخاب میں شی جن پنگ کو صدر منتخب کیا ۔
یہ بھی پڑھیے
پاکستان اور چائنا کے درمیان دوستانہ تعلقات میں دراڑیں پڑگئیں
غیر ملکی رپورٹ کے مطابق شی جن پنگ تیسری بار 5 سال کے لیے چین کے صدر منتخب ہونے کے بعد وہ ماؤزے تنگ کے بعد چین کے مضبوط ترین رہنما کی حیثیت حاصل کرچکے ہیں۔
چینی صدر نے 2018 میں قانون سازی کرکے اپنی تیسری مرتبہ صدر منتخب ہونے کی راہ ہموار کی تھی۔اس سے قبل چین میں دو بار سے زائد صدر بننے پر قانونی طور پر پابندی نافذ تھی ۔
شی جن پنگ اگلے دو روز میں اپنی نئی کابینہ کا انتخاب کریں گے، ان میں وزیراعظم لی کیانگ بھی شامل ہیں، جن کے بارے میں توقع ہے کہ انہیں چین کا وزیر اعظم نامزد کیا جائے گا۔
شی جن پنگ 2013 میں سابق چینی صدرہوجن تاؤ کے بعد پہلی مرتبہ عہدہ صدارت پر فائز ہوئے تھے جس کے بعد انہوں نے اپنے مخالفین سیاسی رہنماؤں کو سائیڈ لائن کرنا شروع کیا تھا ۔
وزیراعظم شہباز شریف سمیت دیگرعالمی رہنماؤں نے شی جن پنگ کو آئندہ پانچ سال کیلئے صدر منتخب ہونے پر مبارکباد پیش کی۔ شہباز شریف نے کہا کہ شی جن پنگ ترقی کی علامت بن چکے ہیں۔