والد نے بچپن میں جنسی استحصال کیا، وومن کمیشن چیف سواتی ملیوال

وومن کمیشن چیف آف دہلی کا کہنا ہے کہ اس کے اپنے والد نے اسے بچپن میں جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا۔

وومن کمیشن چیف آف دہلی سواتی ملیوال نے انکشاف کرتے ہوئے کہا ہے کہ بچپن میں اس کے والد انتہائی تشدد کرتے تھے اور جنسی زیادتی کا نشانہ بناتے تھے۔ سواتی کے بیان کے بعد ناقدین کی جانب سے ان پر سخت تنقید کی جارہی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ وہ یہ سب کچھ لوگوں کی توجہ حاصل کرنے کے لیے کررہی ہے۔

خوشبو سندر کے بعد دہلی کمیشن برائے خواتین کی سربراہ سواتی ملیوال نے بچپن میں جنسی استحصال کے بارے میں ہولناک انکشاف کرتے ہوئے کہا ہے کہ "جب میں ایک چھوٹی لڑکی تھی تو میرے اپنے والد مجھے جنسی زیادتی کا نشانہ بناتے تھے ، وہ مجھے بہت مارتے تھے۔ جب وہ گھر آتے تھے تو میں بہت گھبرا جاتی تھی اور اکثر بستر کے نیچے چھپ جاتی تھی۔

یہ بھی پڑھیے

نریندر مودی نے بھارت میں آزادی صحافت کا گلہ گھونٹ دیا

بھارت میں ہولی پر جاپانی خاتون ولاگر سے ہراسانی کا واقعہ، 3 ملزم گرفتار

سواتی ملیوال کا کہنا تھا کہ "وہ ہر رات منصوبہ بناتی تھی کہ وہ کس طرح خواتین کو ان کا حق دلانے میں مدد گار ثابت ہو گی ، اور ایسے مردوں کو سبق سکھائے گی جو بچوں کا استحصال کرتے ہیں۔

اپنی آزمائش کی مزید تفصیلات بتاتے ہوئے سواتی ملیوال کا کہنا تھا کہ "اس کے والد نے اسے پونی ٹیل سے پکڑا اور اس کا سر دیوار سے دے مارا۔ جس کے نتیجے میں میرے سر سے خون بہنے لگتا تھا۔ مجھے یقین ہے کہ جب کوئی شخص بہت زیادہ مظالم کا شکار ہوتا ہے، تب ہی وہ دوسروں کے درد کو سمجھتا ہے، اور یہ ایک ایسی آگ کو جگاتا ہے جو پورے نظام کو جلا کر راکھ کر دیتی ہے۔‘‘

سوالی مالیوال نے بتایا کہ وہ اپنے اپنے والد کے ساتھ اس وقت تک رہیں جب وہ اسکول کی چوتھی جماعت کی طالبہ تھی۔

واضح رہے کہ پیر کے روز قومی کمیشن برائے خواتین کی رکن خوشبو سندر نے الزام عائد کرتے ہوئے کہا تھا کہ جب وہ 8 سال کی تھیں تو ان کے والد نے ان کے ساتھ جنسی زیادتی کی تھی۔ خوشبو سندر کا کہنا تھا وہ میرے سے سب سے مشکل وقت تھا۔

تاہم سواتی ملیوال کو اپنے بیان کے بعد زیادہ ٹرولنگ کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ بہت سے ناقدین اسے پبلسٹی سٹنٹ قرار دے رہے ہیں۔

متعلقہ تحاریر