عالمی فوجداری عدالت نے جنگی جرائم پر روسی صدر پیوٹن کے وارنٹ گرفتاری جاری کردیے

صدر پیوٹن پر بچوں سمیت یوکرینی شہریوں کو غیرقانونی طور پر روس منتقل کرنے کا الزام، روس نے فیصلے کو بے معنی قرار دیدیا، امریکی صدر کی جانب سے فیصلے کا خیرمقدم

نیدر لینڈز کے شہر ہیگ میں قائم عالمی فوجداری عدالت (آئی سی سی) نے یوکرین میں جنگی جرائم کے الزام میں روسی صدر ولادیمیر پیوٹن کے وارنٹ گرفتاری جاری کردیے۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق روس نے آئی سی سی میں لگائے گئے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے فیصلے کو  بے معنی اقدام قرار دے دیا۔امریکی صدر جوبائیڈن نے روسی ہم منصب کو جنگی جرائم کا مرتکب قرار دیتے ہوئے ان کے وارنٹ گرفتاری کو جائز قرار دیدیا۔

یہ بھی پڑھیے

امریکی پابندیوں کے باوجود سعودی عرب کا ایران میں سرمایہ کاری کرنے کا اعلان

امریکی کمرشل بینک سیلیکون ویلی دیوالیہ، صارفین کے حقوق کے تحفظ کا اعادہ

بین الاقوامی فوجداری عدالت (آئی سی سی ) نے  روسی صدر کے خلاف گرفتاری کا وارنٹ بچوں سمیت لوگوں کو غیرقانونی طور پر  یوکرین سے روس منتقل کرنے کے مبینہ الزامات کے تحت جاری کیا گیا ہے۔

آئی سی سی کی جانب سے ان ہی الزامات کے تحت روسی کمشنر برائے چائلڈ رائٹس ماریا بلووا کی گرفتاری کے وارنٹ بھی جاری کیے گئے ہیں۔

روسی وزارت خارجہ کی ترجمان ماریا زاخارووا کا اپنے ٹیلی گرام چینل پر کہنا تھا کہ عالمی عدالت کا فیصلہ ہمارے ملک کیلئے کوئی معنی نہیں رکھتا نہ اس کی کوئی قانونی حیثیت ہے۔

انہوں نے کہا کہ انٹرنیشنل کرمنل کورٹ کے قانون کا  روس کبھی فریق نہیں رہا،اس لیے عدالت کے پاس اس عالمی قانون کے تحت بھی وارنٹ جاری کرنے کا کوئی جواز نہیں ہے۔

دوسری جانب یوکرینی حکام نے آئی سی سی کے فیصلے کو سراہتے ہوئے اسے یوکرین اور بین الاقوامی قانونی نظام کیلئے تاریخی فیصلہ قرار دیا۔یوکرینی صدارتی چیف آف اسٹاف اینڈری یرمک کا کہنا تھا پیوٹن کے وارنٹ گرفتاری جاری ہونا تو صرف ایک شروعات ہے۔

دریں اثنا امریکی صدر جو بائیڈن نے کہا کہ ولادیمیر پیوٹن نے واضح طور پر یوکرین میں جنگی جرائم کا ارتکاب کیا ہے اور بین الاقوامی فوجداری عدالت (آئی سی سی) کی جانب سے روسی صدر کے وارنٹ گرفتاری جاری کرنے کا جواز پیش کیا گیا ہے۔

اگرچہ امریکا، روس کی طرح، بین الاقوامی عدالت میں فریق نہیں ہے، بائیڈن نے کہا کہ آئی سی سی نے پوٹن کے خلاف ایک مضبوط مقدمہ بنایا ہے۔انہوں نے واضح طور پر جنگی جرائم کا ارتکاب کیا ہے۔بائیڈن نے جمعے کو صحافیوں سے گفتگو کے دوران روسی ہم منصب کے وارنٹ گرفتاری کا حوالہ دیتے ہوئے کہاکہ”میرے خیال میں یہ جائز ہے،گوکہ اسے بین الاقوامی طور پر ہماری طرف سے تسلیم نہیں کیا گیالیکن میرے خیال سے یہ ایک مظبوط نقطہ فراہم کرتا ہے“۔

متعلقہ تحاریر