کانگریس رہنما راہول گاندھی نے خود کو نااہل رکن پارلیمنٹ قرار دے دیا
راہول گاندھی نے سورت کی عدالت سے توہین مودی کے الزام میں نااہل ہونے کے بعد طنزیہ اپنے اپ کو نااہل رکن پارلیمنٹ قرار دے دیا
بھارتی سیاسی جماعت کانگریس کے مرکزی رہنما راہول گاندھی نے اپنے اپ کو نااہل لکھ ڈالا۔ راہول گاندھی نے اپنے ٹویٹر بائیو میں لکھا ہے کہ وہ نااہل رکن پارلیمنٹ ہیں۔
کانگریس کے رہنما راہول گاندھی نے گزشتہ روز اپنے آفیشل ٹوئٹر ہیندل کے بایو (BIO) کو اپدیٹ کیا۔ انہوں نے اپنی ذاتی تفصیلات میں خود کو ایک نااہل رکن پارلیمنٹ لکھا ہے ۔ راہول نے کہا کہ وہ نااہلی سے بالکل نہیں ڈرتے۔
یہ بھی پڑھیے
راہول گاندھی کو مودی کو چور کہنا مہنگا پڑگیا، 2 سال قید کیساتھ نااہل بھی ہوگئے
راہول گاندھی نے اتوار کو اپنے ٹویٹر بائیو کو اپ ڈیٹ کیا اور 2019 کے ہتک عزت کے مقدمے میں سورت کی ایک عدالت کی طرف سے سزا سنائے جانے کے بعد لوک سبھا کے رکن پارلیمنٹ کے طور پر نااہل قرار دیئے جانے کے دو دن بعد تفصیل میں ‘نااہل رکن پارلیمنٹ’ کا اضافہ کیا۔
ویاناڈ کے سابق ایم پی نے اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر ‘نااہلی’ کو اعزاز کے بیج کے طور پر دکھایا جس کو 23 ملین لوگ فالو کرتے ہیں۔ ایک دن ان کی پارٹی نے راہول گاندھی کی نااہلی کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے ایک دن کا ستیہ گرہ شروع کیا۔
ہفتہ کو راہول گاندھی نے ایک پریس کانفرنس سے خطاب کیا اور کہا کہ اس سے انہیں کوئی فرق نہیں پڑتا کہ وہ لوک سبھا سے مستقل طور پر نااہل ہو جاتے ہیں کیونکہ ان کا کام عوام کی خدمت کرنا ہے اور وہ حکومت کے سامنے سوالات اٹھاتے رہیں گے۔
मैं सच्चाई बोलता हूं, देश की ख़ातिर बोलता हूं। और आखिरी दम तक सच के रास्ते पर ही चलूंगा।
प्रधानमंत्री जी, बताइए #20000CroreKiskeHain pic.twitter.com/LO0tsYZTlk
— Rahul Gandhi (@RahulGandhi) March 25, 2023
نریندر مودی اور گوتم اڈانی کے درمیان تعلقات پر سوال اٹھاتے ہوئے راہل گاندھی نے کہا کہ انہیں نااہل قرار دیا گیا ہے کیونکہ پی ایم مودی اڈانی پر راہل گاندھی کی اگلی تقریر سے خوفزدہ ہیں۔ میں نے پی ایم مودی کی آنکھوں میں خوف دیکھا ہے ۔
بی جے پی کے ترجمان روی شنکر پرساد نے کہا کہ کانگریس نے سورت کی عدالت کے حکم کے خلاف فوری طور پر اعلیٰ عدالت میں اپیل نہیں کی کیونکہ وہ کرناٹک انتخابات میں نااہلی کا فائدہ اٹھانا چاہتی ہے۔
نااہلی نے ایک بڑے سیاسی تنازع کو جنم دیا ہے جب کہ تمام اپوزیشن رہنما حکومت کے ‘سیاسی انتقام’ کی مذمت کے لیے اکٹھے ہو رہے ہیں۔